- فتوی نمبر: 4-274
- تاریخ: 27 نومبر 2011
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
1۔ ایک شخص نے بعد از مرگ پہلی بیوی دوسری شادی کی ۔ اس سے اس کے تین بچے پیدا ہوئے ( دو لڑکے ) اور ایک لڑکی ۔ مرحوم جس گھر میں رہائش پذیر تھے وہ مکان اپنی پہلی اہلیہ مرحومہ کے نام رجسٹری کروایا تھا۔ سوال یہ ہے کہ اس مکان کے وارث کونسے بچے ہیں اگر باپ سے موجود تمام بچے وارث بنتے ہیں تو حصہ وراثت کس مقدار سے تقسیم ہوگا جبکہ دوسری اہلیہ بھی حیات ہیں۔
مرحوم نے اپنی زندگی اپنے کچھ اثاثہ جات جو کہ زیورات سونا اور سونے کے شکل میں موجود تھے اپنی دوسری بیوی اور اپنی پہلی بیوی سے موجود بالغ بیٹیوں کی علم میں لانے کے بعد ان کی تقسیم کر دی تھی جس میں کچھ زیورات اپنی موجودہ بیوی اور اس سے موجود ایک بیٹی اور پہلی بیوی سے موجود ایک نابالغ بیٹے کے نام باقاعدہ نام لے کر تقسیم کر دیے تھے بچہ اس وقت نابالغ تھا س لیے وہ حصہ دوسری بیوی کے پاس رکھوا دیا تھا۔ اتفاقاً کچھ عرصہ بعد پہلی بیوی سے وہ لڑکاجس کےنام وہ اشیاء کی گئیں تھیں اس کا انتقال ہوگیا۔
2۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ اشیاء جس کی مالیت آج کل کے حساب سے ( سونے کی شکل میں ) قریباً چار لاکھ اکتالیس ہزار روپے بنتی ہے۔ اس کے وارث کون لوگ ہوں گے اگر موجودہ بیوی سے بچے اور بیوی بھی وارث بنتے ہیں تو ازراہ کرم اس رقم کی تقسیم کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ براہ مہربانی درجہ بہ درجہ تحریر فرما دیں۔
3۔ نوٹ: اس بات کو تقریبا 18 سال کا عرصہ اور لڑکے کو فوت ہوئے 8 سال کا عرصہ گذرچکا ہے۔ اور اس مال پر اس عرصے میں زکوٰة بھی ادا نہیں کی گئی ہے اس سلسلے میں کیا لائحہ عمل اختیار ہو آیا وہ تقسیم کے بعد وارثین پر لاگو ہوگی یا اس مال سے ادا کی جائے؟بعد از تقسیم۔
4۔ اگر وارثین متفقہ طور پر یہ چاہتے ہوں کہ بعد از تقسیم وراثت اگر وہ مجموعی طور پر اس رقم کو کسی نیک مقصد میں لگا دیں مثلاً کسی مستحق لڑکی کی شادی یا اس قسم کے کسی اور فلاحی کام میں خرچ کر دیں تو اس رقم کو کس انداز میں استعمال کر سکتے ہیں؟
تعدا د افراد: پہلی بیوی مرحومہ سے 3 لڑکیاں، نابالغ لڑکا۔ موجودہ بیوہ، دو لڑکے، ایک لڑکی۔
نوٹ: پہلی بیوی کا انتقال ہوا بعد میں شوہر کا اس کے بعد نابالغ بچے کا انتقال ہوا۔ اور مرحومہ بیوی کے تین بھائی اور تین بہنیں بھی ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مکان پہلی بیوی کے نام رجسٹری کیا تھا۔ اگر اس کے ساتھ کبھی پہلی بیوی کو یہ کہا ہو کہ یہ مکان میں نے تمہیں دیا یا کہا ہو کہ مکان تمہارا ہے یا تمہیں ہدیہ تو اس صورت میں مکان پہلی بیوی کی ملکیت اور ترکہ شمار ہوگا۔ اور اگر ایسا نہ کہا ہو تو شوہر کا ہوگا۔ بیوی کا ترکہ شمارہونے کی صورت تقسیم: مذکورہ صورت میں مکان 2880 حصے کر کے ان میں سے 2145 حصے مرحوم کی بیٹیوں کو ملیں گے فی کس 715 حصے اور 90 حصے دوسری بیوی، 129 حصے دوسری بیوی کی بیٹی کو اور دوسری بیوی کے دونوں بیٹوں کو فی کس 258 حصے ملیں گے۔ جس کے تقسیم کی صورت یہ ہے:
بیٹا
16×6 96 |
شوہر
4/1 5×1 5 5 |
4×5=20×16=320×9=288 میت اول بیوی بیٹی بیٹی بیٹی 3بھائی 3 بہنیں
باقی محروم محروم
5×3
15
16×3 16×3 16×3
9×48 9×48 9×48
432 432 432
وفق 16 |
8×10=80×9=720 میت ثانی شوہر 720=9×80=16×5
بیٹا
14
|
بیوی بیٹا بیٹا بیٹی بیٹی بیٹی بیٹی
8/1 باقی
10×1 10×7
10 70
9×10 9×14 9×14 9×7 9×7 9×7 9×7
90 126 126 63 63 63 63
وفق 9 |
وفق 22 |
3×15=45×22=990 میت ثالث بیٹا 110×9=990
3اخت عینی اخت علاتی 2 اخ علاتی
3/2 باقی
15×2 15×1
22×30 22×15
660 330
660 66 264
220 فی کس 66 132 فی کس
شوہر کا ترکہ شمار ہونے کی صورت میں تقسیم:
مکان کے 3600 حصے کر کے ان میں سے پہلی بیوی کےتین بیٹیوں میں ہر ایک بیٹی کو 455 حصے اور دوسری بیوی کی بیٹی کو 357 حصے اور ہر ایک بیٹے کو 714 اور دوسری بیوی کو 450 حصے ملیں گے۔ صورت تقسیم یہ ہے :
8×10=80×45=3600 میت اول شوہر
نابالغ بیٹا
14 |
ف |
دوسری بیوی بیٹا بیٹا بیٹی بیٹی بیٹی بیٹی
8/1 باقی
10×1 10×7
10 70
45×10 45×14 45×14 45×7 45×7 45×7 45×7
450 630 630 315 315 315 315
3×15=45×14=630 ميت ثانى نابالغ بيٹا 14×45=630
اخت عینی 3 اخت علاتی اخ علاتی 2
3/2 باقی
15×2 15×1
14×30 14×15
420 210
140+140+140 42 84+84
الاحیاء
بیٹی ( پہلی بیوی سے ) بیٹی ( پہلی بیوی سے ) بیٹی ( پہلی بیوی سے ) بیٹی (دوسری بیوی ) بیٹا ( دوسری بیوی سے ) بیٹا ( دوسری بیوی سے )
455 455 455 357 714 714
2۔ لڑکے کی مذکورہ رقم کے 45 حصے کر کے فی کس 10 حصے حقیقی بہن کو اور 3 حصے باپ شریک بہن کو اور چھ حصے فی کس باپ شریک بھائیوں کو ملیں گے۔ جس کی تقسیم کی صورت یہ ہے:
3×15=45 441000
اخت حقیقی 3 اخت علاتی اخ علاتی 2
3/2 باقی
15×2 15×1
30 15
10 فی کس 3 6 فی کس
یعنی مذکورہ رقم سے فی کس حقیقی بہن کو 98000 روپے اور باپ شریک بہن کو 29400 روپے اور باپ شریک بھائیوں کو فی کس 8800 روپے ملیں گے۔
4۔ اگر سب ورثاء خوشی سے خر چ کرنے پر متفق ہیں تو کر سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved