- فتوی نمبر: 2-306
- تاریخ: 28 فروری 2009
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
(میت)ورثاء میں سات بیٹیاں ،ایک بیٹا ہیں۔ دوبیٹیا ں بعد میں فوت ہوئیں۔جن کی اولاد اور شوہر زندہ ہیں۔ والدہ کا 2000ء میں انتقال ہوا۔ 1997ء میں ایک گھر 32 لاکھ کا خریدا گیا جن میں 26 لاکھ روپے بیٹے کو دیا اور بقیہ 6 لاکھ بیٹے نے خود بندوبست کیا اور گھر بیٹے کے نام رجسٹر ہوا۔
26 لاکھ شرعی طور پر جس طرح تقسیم ہونا چاہیے تھا۔ وہ بتادین ۔ اس کے علاوہ جو بیٹیاں وفات پاچکی ہیں ان کے وارثان کو کس طرح حصہ دیا جائے۔
A۔ شوہر ایک بیٹا، دو بیٹیاں ، B۔ شوہر ،دوبیٹے نابالغ
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میں مکان کی کل قیمت لگو اکر اس کو 32حصوں میں تقسیم کرکے 6 حصے اس میں سے لڑکے کے ہیں اور باقی 26حصوں کو 9حصوں میں تقسیم کرکے 2حصے لڑکے کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک لڑکی کو ملے گا۔
اس کےبعد فوت ہونے والی(A) لڑکی کے ایک حصے کو 16 حصوں میں تقسیم کرکے 4حصے شوہر کو اور 6حصے ان کے لڑکے کو اور 3۔3حصے ان کی ہر ایک لڑکی کو ملے گا۔
اور فوت ہونے والی (B) لڑکی کے ایک حصہ کو 8حصوں میں تقسیم کرکے 2حصے شوہر کو اور 3۔3حصے ہر ایک لڑکے کو ملیں گے۔صورت تقسیم یہ ہے:
9
لڑکا 7لڑکیاں
2 1+1+1+1+1+1+1
A 4x4=16
شوہر لڑکا 2لڑکیاں
4×1 4×3
4 16
4 6 3۔3
B 4x2=8
شوہر 2لڑکیاں
2×1 2×3
2 6
2 3۔3 فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved