• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مرد ڈاکٹر کا خاتون مريضہ کا الٹرا ساؤنڈ کرنا

استفتاء

الٹرا ساؤنڈ نہایت حساس اور نازک ٹیسٹ ہے اور کامل مہارت کا تقاضا کرتا ہے اس کی عملی مثال ایک مریض کا الٹرا ساؤنڈ  ہے جو متعدد جگہوں سے ہوا مگر ایک بیماری کی علامت جو دوسرے ٹیسٹ ( ایکسرے ) سے ظاہر ہو رہی تھی وہ الٹرا ساؤنڈ میں نہیں آرہی تھی پھر ایک پروفیسر لیول کے ڈاکٹر صاحب سے الٹرا ساؤنڈ کروایا گیا تو ان کے کیے ہوئے الٹرا ساؤنڈ میں واضح طور پر وہ مرض ظاہر ہوگیا۔

کیونکہ الٹرا ساؤنڈ میں آلہ پر گرفت اور اس کے دباؤ ، مریض کے سانس کا اندر یا باہر ، مریض کے زاویے اور دیگر کئی عوامل پر نظر اور مہارت سے ٹیسٹ صحیح ہوتاہے اگر چہ ہمارے ماحول میں سادہ ٹیکنیشن بھی یہ کام کر رہے ہیں مگر اوپر ذکر کردہ مثال سے یہ واضح ہے کہ سطحی انداز میں ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور عین ممکن ہے کہ بیماری کی نشاندہی اس میں نہ ہوسکے۔

کارڈیکس کلینک کو الٹرا ساؤنڈ کے حوالے سے درپیش اہم مسئلہ یہ ہے کہ  کارڈیکس کلینک پر موجودہ خاتون کو اگر چہ ECG اور X- RAY کی ٹریننگ دی گئی ہے مگر الٹرا ساؤنڈ کی مکمل تربیت دینا مشکل ہے کیونکہ حساس ٹیسٹ ہے اور صحیح ٹیسٹ کامل تربیت یافتہ ڈاکٹر ہی سرانجام دے سکتا ہے۔ اور الٹرا ساؤنڈ کی ماہر خاتون ڈاکٹر کا ملنا کمیاب ہے۔ کارڈیکس ہسپتال جیل روڈ کے لیے ایک خاتون ڈاکٹر بہت مشکل سے ملی۔

نیز بعید دیہاتی مقامات سے بھی کارڈیکس کلینک پر خواتین الٹرا ساؤنڈ کروانے آجاتی ہیں اب دو صورتیں ہیں کہ جب تک کارڈیکس کو میو ہسپتال یا دیگر خاتون ڈاکٹر نہ ملے تو یا خاتون ٹیکنیشن سطحی انداز میں ٹیسٹ کردے ۔ یا مرد ڈاکٹر صحیح طرح سے ٹیسٹ انجام دے اور خاتون معاون موجود ہو۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

الٹرا ساؤنڈ ٹیسٹ میں چونکہ مریض کے جسم کو برہنہ کر کے اس پر آلہ پھیرا جاتا ہے اس لیے مرد ڈاکٹر کے لیے عام حالات میں خاتون مريضہ کا یہ ٹیسٹ کرنا جائز نہیں۔

البتہ ایسی خاتون مريضہ جس کو ٹیسٹ کی فوری ضرورت ہو اور قریب میں کوئی خاتون ڈاکٹر الٹرا ساؤنڈ والی موجود نہیں۔ یا دور دراز کے دیہات سے آئی ہوئی مريضہ ہو جس کو آگے مزید کسی ایسے کلینک کی طرف بھیجنا مشکل ہو جہاں خاتون ڈاکٹر موجود ہو۔

ایسی صورت میں مرد ڈاکٹر معاون خاتون کی موجودگی میں ٹیسٹ کرسکتا ہے اور میڈیکل کے مخصوص دستانے پہن کر آلہ چلائے صرف بقدر ضرورت ہی مريضہ کے جسم کو دیکھے یا چھوئے جو کام معاون خاتون کرسکتی ہے وہ معاون خاتون سر انجام دے مثلاً مريضہ کا زاویہ بنوانا جسم پر جیل لگانااور صاف کرنا وغیرہ۔

و في الدر: ينظر الطبيب إلى موضع مرضها بقدر الضرورة، إذا الضرورات تتقدر بقدرها ، و كذا نظر قابلة و ختان و ينبغي أن يعلم امرأة تداويها، لأن نظر الجنس إلى الجنس أخف.

و في الدر: و تنظر المرأة المسلمة من المرأة كالرجل من الرجل. ( كتاب الحظر و الإباحة )

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved