- فتوی نمبر: 21-253
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: اہم سوالات > مالی معاملات > کمپنی و بینک
استفتاء
RL نیوٹراسوٹیکل اور دیسی ادویات بنانے والی مینوفیکچرر (Manufacturer) لائسنس یافتہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔RLکمپنی اپنی ادویات بنا کر ملک کے مختلف شہروں میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز کے ذریعے فروخت کرتی ہے ۔RL میں 18ملازمین مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔
RL میں عموماً مرد ملازمین کا عورتوں سے اختلاط نہیں ہوتا،بلکہ عورتوں کے کام کی جگہ الگ ہے، البتہ اگر کبھی کبھار کام کا زیادہ بوجھ ہوتو دو تین لڑکے عورتوں کے ساتھ کام کے لیے بھیج دیئے جاتے ہیں، ایسی صورت میں ان کے پاس میڈم بھی کھڑی ہوتی ہے جو ان کی نگرانی کرتی ہے۔
کیا مذکورہ بالا طریقہ کار شریعت کی روسے درست ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عورتوں اور مردوں کے کام کی جگہ کا الگ الگ ہونا اچھی بات ہے۔ نیز اگر کام کا زیادہ بوجھ ہو تو لڑکوں کو عورتوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے نہ بھیجا جائے بلکہ عورتوں کے کام میں سے بقدر ضرورت لڑکوں سے ان کی اپنی جگہ پر کروالیا جائے۔
(۱) المبسوط للسرخسی (۱۶/۸۰) میں ہے:
وفی اختلاط النساء مع الرجال عند الزحمة من الفتنة والقبح ما لایخفی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط: واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved