• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مردوں کے لیے ریشمی کپڑا پہننے کی حرمت اور اس سے متعلقہ حدیث کی تحقیق

استفتاء

1۔کیا مردوں کے لیے ریشمی کپڑا  پہننا حرام ہے؟

2۔نیز یہ بات کس حدیث میں ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-2، مردوں کے لیے  لیے ریشمی کپڑا پہننا حرام ہے اور یہ بات مندرجہ ذیل  احادیث سے ثابت ہے۔

سنن الترمذی (رقم الحديث : 1720) ميں  ہے:

عن أبي موسى الأشعري، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «حرم لباس الحرير والذهب على ذكور أمتي وأحل لإناثهم» وحديث أبي موسى حديث حسن صحيح

ترجمہ: حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ سے روایت  ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ریشم اور سونا پہننا  میری امت کے مردوں پر حرام ہے اور عورتوں کے لیے حلال ہے۔

صحيح البخاری(رقم الحديث : 5426) میں ہے:

حدثني ‌عبد الرحمن بن أبي ليلى : «أنهم كانوا عند حذيفة فاستسقى فسقاه مجوسي، فلما وضع القدح في يده رماه به، وقال: لولا أني نهيته غير مرة ولا مرتين، كأنه يقول لم أفعل هذا، ولكني سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: ‌لا ‌تلبسوا ‌الحرير ولا الديباج، ولا تشربوا في آنية الذهب والفضة، ولا تأكلوا في صحافها؛ فإنها لهم في الدنيا ولنا في الآخرة.

ترجمہ:…………… حضرت حذیفہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضورﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ریشم اور دیباج کا لباس نہ پہنو اور سونے اور چاندی کے برتن میں (کچھ) مت پیو اور اس کے پیالے میں مت کھاؤ کیونکہ یہ (سونے اور چاندی کے برتن) کافروں کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved