• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

مرحوم کے ترکہ میں سے بیوی کا مہر ادا کرنے کاحکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے اکرام اس مسئلہ کے بارے میں :

کہ مرحوم محمد اسحق صاحب کا انتقال ایک کمپنی(جو کہ کمپنی نہیں ہے بلکہ درمیانے درجے کی فیکٹری ہے اس میں فنڈز کا کوئی باقاعدہ ضابطہ اور نظم نہیں ہے بلکہ یہ تعاون کمپنی اپنی جانب سے کرنا چاہتی ہے ) میں ہوا جبکہ مرحوم کا کل ترکہ جو کمپنی کی طرف بنتا ہے وہ ہے ایک لاکھ اسی ہزار روپے اور کمپنی مزیدتعاون کی شکل میں تقریبا چار یا پانچ لاکھ روپے ورثاء کو دینا چاہتی ہے ۔آیا اس صورت میں جبکہ بیوی نے مہر کی شکل میں ایک عدد مکان اور پانچ لاکھ روپے مہر بھی لکھوایا ہوا ہے جو کہ بیوہ نے وصول نہیں کیا اور میت کے ورثاء میں تین بھائی جن میں دو شادی شدہ تھے اور تیسرا بھائی والدین کے ساتھ رہتا ہے اور خرچہ چھوٹے بھائی ہی نے اٹھایا ہواء ہے ،ماں ،باپ اورصرف بیوہ ہے اس کی کوئی اولاد نہیں ہے ۔اس ساری صورتحال کے پیش نظر کس وارث کا کتنا حق بنتا ہے ؟

وضاحت مطلوب ہے :

کہ کمپنی جو مزید رقم تعاون کی:

۱۔ شکل میں دینا چاہتی ہے وہ مرحوم کے ورثاء یا متعلقین میں سے کس کس کو دینا چاہتی ہے یا ماں باپ اور بھائیوں کو بھی ساتھ دینا چاہتی ہے؟

۲۔ نیز اگر اوروں کو بھی ساتھ دینا چاہتی ہے تو کس کس کو کتنی کتنی رقم دینا چاہتی ہے ؟

۳۔            کیا بیوہ وراثت میں سے اپنا مہر لینا چاہتی ہے ؟

جواب وضاحت :

کمپنی والے کہتے ہیں کہ آپ فتوی لے لیں جس جس وارث کے جتنے حصے بنتے ہیں اس کے بقدر ہم ان کو رقم دے دیں گے۔ جبکہ بیوہ اور اس والد کہتا ہے کہ ساری رقم ہم نے لینی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں مرحوم کا چھوڑا ہواترکہ ایک لاکھ اسی ہزار روپے ہے جبکہ بیوی کا مہر ایک عدد مکان اور پانچ لاکھ روپے ہے جو کہ بیوہ نے ابھی تک وصول نہیں کیا لہذا بیوہ نے اگر اپنا مہر معاف نہیں کیا تھا اور اب وہ وصول کرناچاہتی ہیں تو مرحوم کا کل ترکہ صرف بیوہ کو ملے گا اور جو رقم کمپنی تعاون کی شکل میں دینا چاہتی ہے وہ ترکہ نہیں بلکہ کمپنی کی طرف سے ہدیہ ہے لہذا کمپنی کو اختیار ہے کہ وہ جس وارث کو جتنا دینا چاہے دے البتہ اگر کمپنی وراثت کے حصوں کے بقدر ہی دینا چاہتی ہے تو پھر کل رقم میں سے4/1حصہ مرحوم کی اہلیہ کو اور 6/1حصہ والدہ کو اور باقی مرحوم کے والد کو دے ۔مرحوم کے بھائیوں کو کچھ نہ دے ۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved