- فتوی نمبر: 33-166
- تاریخ: 27 مئی 2025
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میرے والد جناب زید کا 1985 میں انتقال ہوا تھا اور ترکہ میں چھوڑی ہوئی جائیداد جو کہ 120گز کے مکان پر مشتمل ہے تا حال وارثین میں اسکی تقسیم نہیں ہو پائی ہے۔ میری والدہ کا بھی 2015 ء میں انتقال ہو چکا ہے، ہمارا تعلق حنفی سنی مسلک سے ہے۔ میرے والد صاحب کی مندرجہ ذیل تین اولادیں ہیں جبکہ ہمارا کوئی بھائی نہیں ہے۔
(1) عائشہ (بیٹی)(2) زینب (بیٹی)(3) ام کلثوم (بیٹی)اور تینوں ماشاء اللہ حیات ہیں۔
میرے والد زید کی والدہ اور والد کا بھی انتقال میرے والد کے انتقال سے بہت پہلے ہو چکا ہے ۔ میرے والد کی د و حقیقی بہنیں اور دو حقیقی بھائی تھے ۔ جب کہ اس میں دو بھائیوں اور ایک حقیقی بہن کا انتقال ہو چکا ہے۔ اور سب سے چھوٹی بہن تاحال موجود ہے۔ جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے :
( 1) خالد (بھائی) جن کا انتقال 2023 میں ہو چکا ہے۔ اور ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی موجود ہیں اور ان کی اہلیہ بھی حیات ہیں جو کہ میری والدہ کی سگی بہن بھی ہیں۔
(2) بکر (بھائی) جن کا انتقال 2013 میں ہو چکا ہے۔وہ غیر شادی تھے اس لیے انکی کوئی اولاد نہیں تھی۔
(3) مریم ( بہن) جن کا انتقال 2005 میں ہو چکا ہے اور ان کے شوہر کا انتقال 1995 میں ہو چکا ہے ان کی اولاد میں 4 بیٹے اور 5 بیٹیاں ہیں۔ جب کہ ایک بیٹے کاانتقال2023 میں ہو چکا ہے اور تین بیٹے اور پانچ بیٹیاں تاحال موجود ہیں۔ جن بیٹے کا انتقال 2023 میں ہوا ہے ان کی اہلیہ حیات ہیں اور ان کے تین غیر شادی شدہ بیٹے تھے جس میں سے ایک کا انتقال 2024 میں ہو گیا ہے۔
(4) شائستہ (بہن) جو کہ تا حال حیات ہیں اور ان کے شوہر کا انتقال 1992 میں ہوا تھا جن کا ایک بیٹا اور دو بیٹیاں بھی تاحال موجود ہیں۔
میری والدہ (محترمہ رخسانہ) کا انتقال سال 2015 میں ہوا، اس وقت ان کے والدین حیات نہیں تھے۔ ان کے بہن بھائیوں کی تفصیل درج ذیل ہے:
(1) فیضان (بھائی) انتقال 1995 میں ہوا اور ان کی اہلیہ کا بھی انتقال ہو چکا ہے 2000 میں ۔
(2) عمر (بھائی) — انتقال 2018 میں ہوا اور ان کی اہلیہ اور بچے جس میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں حیات ہیں۔
(3) ضیاء (بھائی) انتقال 2024 میں ہوا اور ان کی اہلیہ اور تین بیٹے اور ایک بیٹی حیات ہیں۔
(4) صہیب (بھائی) حیات ہیں اور ان کی اہلیہ اوردو بیٹے حیات ہیں ۔
(5) محترمہ راشدہ (بہن) انتقال 1990 میں ہوا اور ان کے شوہر کا انتقال1995 میں ہوا اور ان کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی حیات ہیں۔
(6) محترمہ طوبیٰ (بہن) انتقال 2000 میں ہوا اور ان کے شوہر کا انتقال 1992 میں ہوا اور بچے حیات ہیں
(7) محترمہ ایمن (بہن) حیات ہیں اور ان کے شوہر کا انتقال 2023 میں ہوا جو کہ میرے والد کے بھائی بھی ہیں اور ان کے 3 بچے دو بیٹے اور ایک بیٹی حیات ہیں۔
چونکہ ہم اپنے والد کی 3 اولادیں ہیں جو کہ تینوں لڑکیاں ہیں اس لیے برائے مہربانی ترکہ کی تقسیم کس حساب سے ہوگی؟ ہم تینوں بہنوں کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟ اور اس بات کی بھی وضاحت کریں کہ میرے والد کے مرحوم بہن بھائیوں اور زندہ بہن کا حصہ ہو گا یا نہیں؟ اور اگر ہوگا تو کس کو کتنا کتنا ملے گا جب کہ میں نے ان سب کی تفصیل اور انتقال کا سال بھی بتا دیا ہے۔
میں آپ سے گزارش کرتی ہوں کہ سنی حنفی عقائد کے تحت ملکی اور اسلامی قانون کے مطابق ترکہ کی تقسیم کس طرح ہوگی ؟برائے مہربانی میرا یعنی جبین فاطمہ کا کتنا حصہ بنے گا ؟اس کو الگ سے تحریر لازمی کر دیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں جناب زید کے میراث کے کل 9434880 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 2358720 حصے (25 فیصد فی کس) تین بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو ، 382200 حصے(4.05 فیصد فی کس) خالد کے دو بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو، 191100 حصے( 2.025 فیصد) خالد کی بیٹی کو ، 136500 حصے (1.446) فیصد خالد کی اہلیہ کو، 50400 حصے( 0.53 فیصد فی کس) مریم کے تین بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو اور 25200 حصے( 0.267 فیصد فی کس ) مریم کی پانچ بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو، 8750 حصے ( 0.092 فیصد) مریم کے فوت شدہ بیٹے کی اہلیہ کو ، 20825 حصے( 0.22 فیصد فی کس) مریم کے فوت شدہ بیٹے کے دو بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو ، 546000 حصے( 5.787 فیصد ) مرحوم کی بہن شائستہ کو، 112320حصے( 1.19 فیصد) مرحوم کی بیوی رخسانہ کے بھائی صہیب کو ، 56160 حصے( 0.595 فیصد) رخسانہ کی بہن ایمن کو، 14040 حصے( 0.148 فیصد) مرحوم کی بیوی کے بھائی عمر کی اہلیہ کو ، 19656 حصے( 0.208 فیصد فی کس ) عمر کے چار بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو، 9828 حصے( 0.104 فیصد فی کس) عمر کی دو بیٹیوں میں سے ہر بیٹی کو، 14040حصے( 0.148 فیصد) مرحوم کی بیوی کے بھائی ضیاء کی اہلیہ کو ، 28080 حصے( 0.297 فیصد فی کس) ضیاء کے تین بیٹوں میں سے ہر بیٹے کو اور 14040 حصے( 0.48 فیصد) ضیاء کی بیٹی کو ملیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved