• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مروجہ مائننگ کی شرعی حیثیت

استفتاء

آج کل آن لائن ارننگ والی ایپلی کیشنز چل رہی ہیں جن کے ذریعے آن لائن ڈالر یا پیسے وغیرہ  ملتے ہیں۔ پھر انہیں withdraw (نکال) کر اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر لیتے ہیں۔ ان ایپلی کیشن میں کچھ بھی پیسے انویسٹ نہیں کرنے پڑتے اور انہیں 24 گھنٹے کے بعد صرف ایک دفعہ آن کر کے کلک کرنا پڑتا ہے اسے” مائننگ”کہتے ہیں، ان میں صرف مائننگ کرنی پڑتی ہے اور ان میں کوئی غلط قسم کے ایڈز وغیرہ بھی نہیں آتے۔ ان ایپلی کیشن کو اوپن کرنے کے بعد اور  کلک کرنے کے بعد ان کی ریٹنگ (درجہ بندی) میں اضافہ ہو جاتا ہے تو کیا یہ آن لائن نیٹ ورکنگ استعمال کر کے پیسے کمانا یا ارننگ کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ اور یہ پیسہ حلال ہوگا یا حرام ہوگا؟

کچھ ایپلی کیشنز کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

1.Pi Network  2.Crupto Mayors 3.PCM Wallet 4.Sidra Chain

اسی طرح کی اور بھی بہت ساری ایپلی کیشنز ہیں اور ان کا پراسس بھی ایک جیسا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مروجہ مائننگ کرنا اور اس سے کمائی کرنا جائز نہیں ہے۔

توجیہ: مائننگ لغت میں "کان کنی” کو کہتے ہیں جبکہ آن لائن ایپلی کیشنز کی اصطلاح میں مائننگ سے مراد کچھ اور ہے جس کی تفصیل یہ ہے کہ جو نئی کرپٹو کرنسی وجود میں آتی ہے لانچنگ سے پہلے وہ کرنسی اپنی ایک  ایپلی کیشن  بناتی ہے اور پھر عام لوگوں کو  کہتی ہے کہ آپ ہماری ایپلی کیشن میں اکاؤنٹ بنائیں اور روزانہ کم از کم ایک مرتبہ ایپلی کیشن کھولیں۔ اس عمل کو مائننگ کہا جاتا ہے اس سے اکاؤنٹ ہولڈر کو یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اس کو متعلقہ کرنسی کے سکے ملتے ہیں پھر جب وہ کرنسی لانچ ہوتی ہے تو اس کے پاس یہ موقع ہوتا ہے کہ وہ اس کرنسی  کے سکوں کو روپوں یا ڈالر میں فروخت کرے جبکہ کرپٹو کرنسی کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ان کی تشہیر ہوتی ہے۔  چونکہ مائننگ کا عمل کرپٹو کرنسی کی ترویج  پر مشتمل ہے اس لیے مائننگ کرنا اور اس سے کمائی کرنا جائز نہیں ہے۔نیز کسی ایپلی کیشن کو وزٹ کرنا یا اسے اوپن کرنا قابلِ اجارہ عمل نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved