- فتوی نمبر: 5-287
- تاریخ: 18 جنوری 2013
- عنوانات: مالی معاملات > مضاربت
استفتاء
آج کل مضاربت و مشارکت کے نام پر کاروبار عام ہوچکا ہے۔ جس میں علماء، مفتیان حضرات اور تبلیغی جماعت کے بہت سارے احباب اس کارو بار میں شریک ہیں اور اس مضاربت و مشارکت کے نام پر عوام سے اربوں کھربوں روپے جمع کیے گئے ہیں۔ اور ماہانہ لاکھ پر ساڑھے چار ہزار سے آٹھ ہزار روپے تک منافع دیا جاتا ہے۔ یہ حضرات مختلف ممالک میں اپنا کچھ نا کچھ کاروبار بتاتے ہیں۔ اب دریافت طلب بات یہ ہے کہ اس مروجہ مضاربت و مشارکت کاروبار میں شریک ہونا شرعی رو سے جائز ہے یا نہیں؟ اور اس کے منافع حلال ہیں یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مسئولہ مضاربت و مشارکت کی کمپنیوں کے بارے میں ہمیں یہ معلوم ہے کہ ایسے کام پہلے بھی ہوچکے ہیں جس کا بالآخر انجام یہ ہوتا ہے کہ لوگوں کے پیسے مارے جاتے ہیں۔ اس لیے ایسی کمپنیوں میں سرمایہ نہ لگائیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved