• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسئلہ طلاق ثلاثہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضرت مفتی صاحب!میری بیوی کے کسی دوسرے شخص سے ناجائز تعلقات ہیں جس کی بناء پر میں نے اپنی بیوی کو سمجھایا لیکن وہ بجائے سمجھنے کے مجھے مار پٹائی کرنے لگی اورمجھے چھڑی لے کرمارنے لگی جس پر مجھے غصہ آگیا اورمیں نے طلاق دے دی جس کے الفاظ یہ تھے’’میں مسرت اللہ کو حاضر ناظر جان کرتینوں طلاق دیناواں،میں تینوں طلاق دیناں ،میں تینوں طلاق دیناں‘‘مفتی صاحب میرے پانچ بچے ہیں بڑی بیٹی 16سال کی ہے برائے مہربانی شرعی طور سے میری رہنمائی فرمائیں۔

غصے کی تفصیل:حضرت مفتی میری بیوی نے مجھے بہت مارا میرا گلابھی دبایا اورتھپربھی مارے جس پر مجھے غصہ آیا میری زبان سے بے اختیاری طور پر یہ الفاظ ادا ہوگئے۔میں طلاق دینانہیں چاہتا تھامیں بس غصے میں یہ ہو گیا۔غصے کی حالت تھی اورزبان سے الفاظ کی ادائیگی کے وقت مجھے معلوم تھا کہ میں کیا کہہ رہا ہوں البتہ تھوڑی دیر بعد مجھے پتہ چلاکہ میں نے طلاق دے دی ہے اورکوئی خلاف عادت فعل بھی نہیں کیا۔یہ میرا بیان حلفی ہے میں اللہ کو حاضر ناظر جان کرسچ لکھتا ہوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں ہو گئی ہیں جن کی وجہ سے بیوی شوہر پرحرام ہو گئی ہے لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اورنہ رجوع کی گنجائش ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved