• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کی الماری میں فائل پربنی تصویر

استفتاء

مہربانی کرکے ایک مسئلہ بتائیں تصویر کے بارے میں کہ ایک بندہ مسجد میں فائل لے کر آیا ،اس پر بلی کی تصویریں بنی ہوئی ہے،یہ بتائیں کہ جہاں کمرے یا مسجد میں تصویریں ہوں وہاں رحمت کے فرشتے آتے ہیں کہ نہیں؟ اوریہ تصویر کی فائل مسجد میں رکھنا ٹھیک ہے یا نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے:1۔تصویر کا سائز کتنا ہے ؟چھوٹی ہے یا بڑی؟ کیا مسجد میں لٹکائی گئی ہے؟

جواب وضاحت: 1۔تصویر پاسپورٹ سائز کی ہے اور مسجد میں لگنے کے لیے نہیں لائی گئی، امام صاحب کا بھائی ہے اس نے یہ ایک فائل خریدی ہے اور مسجد میں ایک الماری ہے اس میں رکھی ہوئی ہے یعنی خانے میں رکھی ہوئی ہے کسی کو نظر نہیں آتی۔

مزید وضاحت1.کہ یہ تصویر فائل کے کس حصے میں ہے؟ باہر جلد پر ہےیا اندر ہے؟

  1. الماری کی کیا نوعیت ہےیایعنی الماری اگربندہوتو کیا پھر بھی تصویر نظر آتی ہے ؟

جواب وضاحت:1. باہر کے حصے میں۔

  1. الماری ایلمونیم کی بنی ہوئی ہے، اس میں تصویر نظر نہیں آتی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ تصویر الماری میں اگر چھپی ہوئی نہ ہو یعنی باہر سے ہی نظر آتی ہو یا جب الماری کھولیں تو اس وقت نظر آتی ہوتو تصویر رحمت کے فرشتوں کے آنے سے رکاوٹ بنے گی اور اگر مذکورہ تصویر چھپی ہوئی ہو یعنی الماری کھولیں تو پھر بھی نظر نہ آئے تو یہ تصویر رحمت کے فرشتوں کے آنے سے رکاوٹ نہیں بنے گی،تاہم اس شخص کو چاہیےکہ وہ ایسا کام ہی نہ کرے جو لوگوں کے لیے تشویش کا باعث بنے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved