- فتوی نمبر: 4-369
- تاریخ: 13 مارچ 2012
- عنوانات: خاندانی معاملات > منتقل شدہ فی خاندانی معاملات
استفتاء
تقریباً 33 سال پہلے رجسٹری کے مطابق 13 مرلے زمین مسجد کے لیے وقف کی گئی۔ اور 1 مرلہ میں جگہ کی نوعیت کی وجہ سے دکان تعمیر کی گئی۔ مسجد کی دکان کے ملحقہ مکان میں رہائش پذیر ایک شخص کو 20 سال پہلے دکان کرایہ پر دی گئی۔ اب کرایہ د ار مذکور مسجد کی تقریباً 130 فٹ دکان پر قبضہ کر کے اپنی ملحقہ زمین میں سے مسجد کے لیے جگہ دینا چاہتا ہے۔ کیا مسجد کی جگہ کی تبدیلی جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مسجد کی جگہ پر قبضہ کر کے اس کے متبادل دوسری جگہ دینا شرعاً جائز نہیں۔
لما في الشامية: ( و جاز شرط الاستبدال به ) اعلم أن الاستبدال على ثلاثة وجوه: الأول أن يشرطه الواقف لنفسه أو لغيره أو لنفسه و لغيره فالاستبدال في جائز على الصحيح و قيل اتفاقاً. و الثاني: أن لا يشرطه سواء شرط عدمه أو سكت لكن صار بحيث لا ينتفع به بالكلية بأن لا يحصل منه شيء أصلاً أو لايفيء بمؤنته فهو جائز على الأصح إذا كان بإذن القاضي ور أيه المصلحة فيه و الثالث أن لا يشرطه أيضا و لكن فيه نفع في الجملة و بدله خير منه ربعاً و نفعاً و هذا لايجوز استبداله على االأصح المختار: (4/ 384) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved