• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسجد کی تعمیر میں زکوٰة کی رقم لگانا

استفتاء

ہماری مسجد واقع مقدس ۔۔۔کے عمارت کے رہائشی حصہ کی توسیع کی جارہی ہے۔ متولی مسجد کا کہنا ہے کہ عمارت تو ایک ہی ہے مگر اس کا رہائشی حصہ مسجد کی عمارت میں شامل نہیں۔ اس صورت میں کیا تعمیراتی اخراجات کے لیے بمد زکوٰة، عطیات وصول کرنا جائز ہے؟ اور کیا اسی مقصد کے لیے صدقات و خیرات بھی وصول کیے جاسکتے ہیں؟ عمارت مسجد کے جن بالائی حصہ پر رہائشی منصوبہ زیر تکمیل ہے اس کے نیچے بیت الخلا اور وضو خانہ ہے اور ڈیوڑھی بھی اس کے نیچے ہے جسے ہم مسجد کا حصہ متصور نہیں کرتے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مسجد یا متعلق مسجد کے تعمیراتی کام پر زکوٰة نہیں لگ سکتی البتہ خیرات و عطیات لگ سکتے ہیں۔

و لا يجوز أن يبيني بالزكاة المسجد كذا القناطير و السقايات و إصلاح الطرقات و كري الأنهار و الحج و الجهاد و كل ما لا تمليك فيه و لا يجوز أن يكفن بها ميت و لا يقضى بها دين الميت.     ( عالمگیری: 1/  188) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved