• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مسئلہ میراث

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک عورت عمرے پر جاتے ہوئے بیٹی کے پاس کچھ رقم اور زیور رکھوا کےجاتی ہے اور آتے ہی بیمارے پڑجاتی ہے اور اسی بیماری میں انتقال ہوجاتا ہے ۔اب اس رقم اور زیور کا کیا کرنا چاہیے ؟اگر سب بچوں کو حصہ دینا ہو تو کیا حساب ہے یا کسی مدرسہ یا مسجد میں دیناصحیح ہے؟ورثاء میں :4بیٹیاں ،2بیٹے اور ایک شوہر ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ زیوروراثت ہے جو سب ورثاء میں ان کے حصوں کے بقدر تقسیم ہو گا۔اگر تقسیم کرنا چاہیں تو کل مال کے 32حصے کرکے 6حصے ہر بیٹے کو 3حصے ہر بیٹی کو اور8حصے خاوند کو ملیں گے۔تقسیم کی صورت درج ذیل ہے:

8×4=32

4بیٹیاں     ———          2بیٹے                ——–خاوند

8×3                             1×8

24                               8

فی کس 3———–             فی کس6———-             8

اوراگر سب ورثاء بالغ ہیں اور خوشدلی سے کسی مسجد ،مدرسہ میں دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved