• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مصنوعی ریشمی دھاگے سے مردوں کے کپڑے سلائی کرنا

استفتاء

مصنوعی ریشمی  دھاگے سے  مردوں کے کپڑے سلائی کرنے کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مصنوعی ریشم کے دھاگے سے مردوں کے کپڑے سلائی کرنا جائز ہے۔

احسن الفتاویٰ (8/66) میں ہے:

سوال : آج کل مختلف قسم کے کپڑے مروج ہیں ، جن میں سے بعض کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ ریشمی ہیں، اسی طرح جو رومال عام طور سے کندھے پر رکھنے کا معمول ہے۔ اس کی بھی ایک قسم ریشمی مشہور ہے۔ کیا عرف میں اس قسم کے کپڑے اور رومال کے ریشمی ہونے کا اعتبار کر کے مردوں کے لئے اس کو حرام کہا جائے گا ؟

الجواب: آج کل عموما مصنوعی ریشم استعمال ہوتا ہے۔ اس کا استعمال جائز ہے۔ اگر چہ عرف میں اس کو ریشم کہتے ہیں۔ ہاں اگر کسی کپڑے کا اصلی ریشمی ہونا تحقیق سے ثابت ہو جائے تو اس کا استعمال مردوں کے لئے جائز نہ ہوگا۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل(7/102) میں ہے:

س… بخاری و مسلم میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ ایک حدیث نظر سے گزری (جو ایک ماہنامے میں چھپی تھی)، اس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے چند چیزوں سے منع فرمایا ہے، جن میں ایک یہ بھی ہے کہ: “سوت اور ریشم کی ملاوٹ سے تیار کردہ کپڑا پہننا۔” اس سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آج کل بازاروں میں ریشم (سلک) کے کئی اقسام کے کپڑے دستیاب ہیں، دُکان داروں کا کہنا ہے کہ یہ خالص ریشم نہیں ہے، بلکہ ریشم اور ملکوت سے ملا جلا کپڑا ہے۔ تو کیا اس صورت میں یہ حرام ہوا؟ پھر راوٴسلک کے نام سے بھی ایک کپڑا پہنا جاتا ہے یہ کس زُمرے میں آئے گا؟

ج… مصنوعی ریشم کے جو کپڑے تیار ہوتے ہیں، یہ ریشم نہیں، اس لئے اس کا پہننا اور استعمال کرنا جائز ہے، البتہ اگر اصل ریشم کا کپڑا ہو تو اس کو پہننا دُرست نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved