• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

موسوس کی طلاق کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی حضرات سے سوال یہ ہے کہ میں ایک موسوس (جس کو وسوسے آتے ہوں)شخص ہوں ہر وقت طلاق کے وسوسے آتے رہتے ہیں۔ شادی کے تیس دن ہوئےایک مرتبہ میں نے اپنےہونٹ اور زبان بند کرکے( زبان اور ہونٹوں سے کوئی حرکت نہیں کی) ناک سے سانس پھینکنے کے وقت سانس کے ساتھ لفظ طلاق کا تلفظ کر لیا، بعد میں، میں نے کچھ تسببیحات کیں تو معلوم ہوا کہ اس طرح کہنے سے کانوں میں صرف سانس کی آواز سنائی دیتی ہے اور کچھ سنائی نہیں دیتا شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں کہ اس صورت میں طلاق ہوئی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع  نہیں ہوئی لہذا نکاح بدستور قائم ہے۔۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved