• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مذاق میں طلاق دینا

استفتاء

میں خدا کو حاضر ناظر جان کر حلفاً کہتا ہوں کہ میں نے اپنی بیوی کو مذاق میں کہا کہ ” طلاق، طلاق” صرف دو مرتبہ کہا۔ بیوی کہتی ہے کہ آپ میرے پاس نہ آئیں، ٹھیک ہے کہ آپ نے مذاق میں کہا ہے مگر پہلے کسی سے پوچھ لیں کہ اس کا کفارہ کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دو طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں آئندہ ایک طلاق کا حق باقی ہے۔ اب دوبارہ اکٹھے رہنے کے لیے شوہر کا رجوع کرنا ضروری ہے۔ آئندہ ایسا لفظ کہنے سے اجتناب کریں۔

يقع طلاق كل زوج عاقل بالغ و لو عبداً أو مكرهاً أو هازلاً أو سفيهاً أي فيقع قضاء و ديانة. (شامی: 4/ 431)

و لو قال لها أنت طالق طالق أو أنت طالق أنت طالق … تقع ثنتان إذا كانت المرأة مدخولاً بها. ( عالمگیری: 1/ 355) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved