- فتوی نمبر: 14-389
- تاریخ: 10 مئی 2019
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
۱۔زید نے ایک عورت سے زنا کیا اس کے بعد اس کی بیٹی سے زنا کیا ۔اب زید چاہتا ہے کہ اس عورت سے یا اس کی بیٹی سے نکاح کرلوں تو کیا زید کا ان دونوں میں سے کسی ایک سے نکاح منعقد ہوسکتا ہے ؟مع دلائل جواب عنایت فرمائیے
۲۔نیزیہ بھی بتادیں کہ جس کے ساتھ زنا کیا ہو اس سے نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔مذکورہ صورت میں زید کا ان دونوں میں سے کسی بھی نکاح نہیں ہوسکتا ۔
فی الشامی:4/113
ان وطء الامهات یحرم البنات ،نکاح البنات یحرم الامهات
وایضافیه:4/113
حرم علی المتزوج ذکرا کان اوانثی نکاح اصله وفروعه علااو نزل وبنت اخیه واخته وبنتها ولو من زنی۔۔۔۔۔۔۔وحرم ایضا بالصهریة اصل مزینته اراد بالزنی الوطء الحرم
۲۔ہوسکتا ہے۔
فی الشامی:4/134
وصح نکاح حبلی من زنی لاحبلی من غیره ای الزنی بثوت نسبه۔۔۔۔قوله:وصح نکاح حبلی من زنی ای عندهما وقال ابو یوسف لایصح والفتوی علی قولهما کمافی القهستانی عن المحیط
فروع:لونکحها الزانی حل له وطؤها وطؤهااتفاقا
© Copyright 2024, All Rights Reserved