• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

معذور شخص کے لیے روزے کا حکم

استفتاء

عرض یہ ہےکہ بندہ ناچیز سال سے اوپر ہو چکا ہے گردے واش کرواتا ہے اور گردوں کی تکلیف میں سخت مبتلا ہے جبکہ ہفتہ میں دوبار گردے بھی واش کرواتا ہے آگے رمضان المبارک آرہا ہے جبکہ ہلاکت کا قوی اندیشہ ہے آپ میری راہنمائی فرمائیں کہ میں روزے رکھوں یا فدیہ دیدوں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جبکہ نہ تو آپ فی الحال روزے کی طاقت رکھتے ہیں۔ اور نہ ہی ائندہ امید ہے۔ آپ فدیہ دے سکتے ہیں۔لیکن اگر پھر کبھی صحت ہو تو سب روزے قضاء رکھنے پڑیں گے۔جو فدیہ دیا اسکا ثواب الگ ملے گا۔

فی الدر المختار:وللشیخ الفانی العاجز من الصوم الغطه ویفدی الخوفی رد المحتار:ای الذی فنیت قوته اور اشرف علی الفناء ولذا عرفوه بانه الذی کل یوم فی نقص الی ان یموت ومثله ما فی قهسناتی عن الکرمانی المریض اذا تحقق الیاس من الصحة فعليه الفدیة لکل یوم المرض وکذا ما فی البحر لو نذر صوم الابد وضعف عن الصوم لاشتغاله بالمعیشة له ان یطجم ویفطر لانه استیقن انه لا یقدر علی القضاء.( شامی: 2/ 13)

عالمگیری میں ہے:

لو قدر علی الصیام بعد ما ذری بطل حکم الفداء الذی فداہ حتی یجب عليه الصوم ۔ (عالمگیری 1/ 207) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved