استفتاء
۱۔ ايك فالج زده آدمی خود جوتہ نہيں نكال سكتا ہے۔اور گهر ميں بهی كوئی ايسا ہمدرد نہيں كہ اسكو وضوء كرائے۔
۲۔ ايك آدمی جس كا ہاتھ بازو سے كٹا ہوا ہے۔اور اس نے مصنوعی ہاتھ لگاياہوا ہے۔اب ہر وضوء كيلئے اس كا كهولنا بغير قميص كے ممكن نہيں جوكہ مشكل كا سبب ہے۔ اب اس آدمی كيلئے مصنوعی ہاتھ كهولنا ضروری ہے يا نہيں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
۱۔ مذکورہ صورت میں جب اس نے جوتے باندھ رکھے ہوں تو اسپر انکو کھولنا ضروری نہیں،اگر ہو سکے تو وہ ان جوتوں پر مسح کر لے۔
۲۔ نماز کیلئے طہارت شرط ہے لہذا اس آدمی کو کھول کر دھونا پڑے گا۔البتہ یہ کر سکتا ہے کہ فجر کے وقت وضوء کر کے نماز پڑھ لے پھر وضوء کر کے ظہر کی نماز کو آخر وقت میں اور عصر کی نماز کو اول وقت میں پڑھ لے،اسی طرح سے اگر وضوء کی ضرورت ہو تو ایک وضوء کر کے مغرب کو آخر وقت میں اور عشاء کو اول وقت میں پڑھ لے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved