• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میت کی بیٹی کو ملنے والی پنشن کا حکم

استفتاء

ایک شخص جو کہ سرکاری عہدے پر ملازم تھے فوت ہوگئے، ان کی جو ماہانہ پنشن ان کو ملتی تھی وہ بند ہوگئی، ان کی اولاد میں 6 بیٹے اور 4 بیٹیاں ہیں۔ گورنمنٹ کے قانون کے مطابق اگر کوئی بیٹی بیوہ ہو تو وہ پنشن لے سکتی ہے ایک بیٹی بیوہ ہوگئی اور گورنمنٹ کے قانون کے مطابق صرف وہی  پنشن لے رہی ہے۔ کیا  شریعت کے حساب سے اس پنشن میں کسی اور بیٹی یا بیٹے کا  کوئی حق بنتا ہے؟ برائے مہربانی اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ پنشن میں صرف اسی بیوہ کا حق ہے جس کے لیے حکومت نے پنشن جاری کی ہے باقی بہن بھائیوں کا کوئی حق نہیں۔

مسائل بہشتی زیور(2/501) میں ہے:

’’فیملی پنشن یا کوئی اور فنڈ جو حکومت یا ادارے کی جانب سے ہمدردی کی بنیادوں پر ملے ہوں وہ ترکہ میں شامل نہیں بلکہ صرف ان افراد کا حق ہے جو میت کے زیر کفالت تھے اور وہ رقم ان افراد میں برابر برابر تقسیم ہو گی۔ البتہ اگر تصریح کی گئی ہو کہ یہ فنڈ صرف فلاں شخص کے لئے ہے تو پھر اس کا حق ہے‘‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved