- فتوی نمبر: 14-93
- تاریخ: 08 مئی 2019
- عنوانات: عبادات > نماز > امامت و جماعت کا بیان
استفتاء
میں ایک میڈیکل سٹور پر کام کرتا ہوں اور ان کے کیش پر بیٹھتا ہوں میرے مالک نے میرے کہنے پر سٹور کے پیچھے نماز کی جگہ بنارکھی ہے ۔دوسال تک مولوی صاحب کے پیچھے ورکرز کے ساتھ نماز پڑھوائی جاتی رہی لیکن پھر مولوی صاحب اور کچھ نمازی ورکرزچلے گئے اور میں وہاں نماز پڑھتا رہا لیکن عشاء کی نماز قریبی مسجد میں پڑھناشروع کردی اور غلے کو تالالگا کر دوکان ورکرزپر چھوڑ کرچلاجاتا ہوں ۔مالک یہ کہتے ہیں کہ دوکان ورکرز پر چھوڑ کر مت جائیں ہمیں نقصان ہوتا ہے اور آپ سٹور کے پچھلی طرف ہی نماز پڑھیں ۔قریبی مسجد کا راستہ موٹر سائیکل پر دو سے چار منٹ کے درمیان ہے ۔کیا میں مسجد میں نمازپڑھوں یا میڈیکل سٹور والی جگہ پر ؟
وضاحت مطلوب ہے :
(۱)نقصان کی صورت کیا ہے ؟مال چوری ہونے کی یا کاروبار کے بند ہونے کی اور اس کی حد کیا ہے؟(۲)سٹور کی حفاظت کی مکمل ذمہ داری آپ پر ہے ؟(۳)اور سٹور میں حفاظت کے لیے کیمرے وغیرہ کا انتظام ہے یا نہیں؟
جواب وضاحت:
(۱)مال چوری ہونے کی کہ پیچھے سے ورکرز مال نہ چرا لیں۔(۲)جی حفاظت کی ذمہ داری مجھ پر ہے ۔(۳)کیمرہ بھی لگاہوا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اصل طریقہ تو یہ ہے کہ نماز کے اوقات میں دکان بند کردی جائے اور مسجد میں باجماعت نماز پڑھی جائے اور اس کے لیے مالک دکان سے بات کرلی جائے ۔تاہم اگر ہر نماز کے لیے دکان بندکرنا بہت مشکل ہو یا مالک دکان اجازت نہ دیتا ہو اور ملازمت کی مجبوری ہو تو پھر دکان پر ہی باجماعت نماز پڑھ لی جائے اور اگر دکان پر بھی جماعت کی صورت نہ بن سکے تو اکیلے ہی نماز پڑھ لی جائے۔
في الشامي 290/2
(واقلهااثنان)واحد مع الامام ولو مميزا اوملکا او جنيافي مسجد او غيره۔ قوله في مسجد او غيره قال في القنية واختلف العلماء في اقامتها في البيت والاصح انها کاقامتها في المسجد الا في الافضلية۔
وايضا فيه293/2
فلاتجب علي مريض ومقعد وزمن ومقطوع يد ورجل من خلاف مفلوج وشيخ کبير عاجز واعمي ولاعلي من حال بينه وبينها مطر وطين وبرد شديد وظلمة کذالک وريح ليلا ولانهارا وخوف علي ماله۔
قوله:وخوف علي ماله :اي من لص ونحوه اذا لم يمکنه غلق الدکان اوالبيت مثلا ومنه خوفه علي تلف طعام قي قدر او خبر في تنور وانظر هل التقييد بماله للاحتراز عن مال غيره ؟ والظاهر عدمه :لان له قطع الصلاة له ولاسيما ان کان امانة عنده کوديعة او عارية او رهن ممايجب عليه حفظه
© Copyright 2024, All Rights Reserved