• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میزان بینک میں مجبوری میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا

استفتاء

بندہ ایک سرکاری ادارے میں ملازمت کر رہا ہے۔ ایک ماہ بعد باقاعدہ ریٹائرڈ ہو رہا ہے۔ یہ کہ 2005ء سے عارضہ قلب میں مبتلا ہے۔ اور انجیوپلاسٹری وغیرہ بھی کروا چکا ہے۔ لیکن اس کے بعد 5،4مرتبہ اسی اٹیک سے دو چار ہوا ہے۔ اب ریٹائرڈ ہو رہا ہے۔ بیماری کی وجہ سے تقریباً سوا  سال سے چھٹیوں پر ہے۔ ڈاکٹر وں نے آرام کا ہی مشورہ دیا ہے۔

میری دو بیٹیاں ہیں۔ جن کی شادی ہو گئی ہے۔ (دونوں میاں بیوی) اب بقایا زندگی گزارنے کے لیے ریٹائرمنٹ کی رقم سے کوئی کاروبار کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ، کیونکہ اس کے لیے صحت اجازت نہیں دے رہی۔

اس مقصد کے لیے میزان بینک میں رقم لگانے کا سوچ رہا ہوں۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں کہ آیا میرا یہ اقدام درست ہے؟ اور کیا میں  اس بینک میں انویسٹمنٹ کر سکتا ہوں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگرچہ میزان  کے معاملات کو ہم سو فیصد اسلامی نہیں سمجھتے تاہم  اہل علم کی ایک جماعت ان معاملات کو درست بھی سمجھتی ہے اور ان کی نگرانی بھی کرتی ہے اور  آپ کی نوعیت چونکہ مجبوری کی ہے اس لیے آپ  میزان بینک میں رقم لگا سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved