• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میزان بینک میں شراکتی کھاتہ کھولنا

استفتاء

بعدازسلام عرض ہے کہ میرے بھائی غلام فاروق مرحوم  واپڈا میں بطور الیکٹریشن کام کرتاتھا۔ وہ کام کے  دوران شدید زخمی ہوا اور مورخہ08۔06۔16 کو دنیا سے رخصت ہوئے۔

محکمہ واپڈا کے طرف سے مرحوم کی بیوہ اور ایک بچی کو تقریباً دو یا تین لاکھ روپے واپڈا کی طرف سے ملے  ہیں۔ اور ان کی سروس   چھ سال ہونے کی وجہ سے اسے کوئی پنشن بھی  ماہوار نہیں ملتی۔ اور وہ اس قابل بھی نہیں کہ ان پیسوں میں کوئی کاروبار کرسکیں اور اپنا گزر بسر کرے اور حالات اس  طرح ہیں کہ کسی  پر اعتبار نہیں کہ ان کے لیے ان پیسوں میں کوئی شرعی کاروبار کرے ۔ ہم نے کوئٹہ بلوچستان کے مفتی صاحبان  سے رابطہ کیا انہوں نے آپ جناب کا ایڈریس دیا۔ برائے مہربانی ہم پریشان ہیں ہمارا مسئلہ کا اسلامی روسے رہنمائی فرماکر مشکورفرمائیں۔

1۔اسلامی بینکوں میں ان پیسوں پر نفع/نقصان کے اصولوں پر کاروبار کرنا شرعی سود تو شمار نہ ہوگا۔

2۔اسلامی بینک والے سب سے پہلے مفتی صاحبان کا فتویٰ  سامنے رکھ کرکہتے ہیں کہ  یہ شرعی بورڈ سے پاس شدہ ہے اوریہ کاروبار شرعی جائز ہے ۔ کیا  یہ دھوکا ہے کہ نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایسی مجبوری کی صورت میں میزان بینک میں شراکتی  کھاتہ کھلوا سکتے ہیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved