• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مہمانوں کی چھوڑی ہوئی چیزوں کے استعمال کا حکم

استفتاء

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارا مکہ مکرمہ میں ایک گھر ہے، وہاں پر مستقل کوئی نہیں رہتا، مہمان آتے جاتے  رہتے ہیں پاکستان اور سعودیہ کے مختلف شہروں سے۔

مسئلہ یہ ہے کہ جب لوگ آتے ہیں تو اپنا کوئی نہ کوئی سامان اکثر قصداً اور کچھ بھولے سے چھوڑ جاتے ہیں۔ مثلاً احرام اور احرام کی جوتی، بیلٹ، ویل چیئر، جوتی ڈالنے والے بیگ وغیرہ۔ حالانکہ ہم نے گھر میں جگہ جگہ یہ بات لکھ کر لگائی ہوئی ہے:

  • Please don’t leave any of your belonging when leaving.
  • Any items lift in the house may be removed.

از راہ کرم! یہاں سے جاتے ہوئے اپنی کوئی چیز یہاں چھوڑ کر نہ جائیں۔ چھوڑی ہوئی کوئی بھی چیز یہاں سے ہٹائی جا سکتی ہے۔

تو ان چھوڑی ہوئی چیزوں کا کیا حکم ہے؟ اور اسی طرح کھانے پینے کی چیزیں بھی فریج میں چھوڑ جاتے ہیں۔ اور ہم نے فریج پر یہ لکھ کر لگایا ہوا ہے:

  • Clean the fridge and remove all your items inside.
  • You are alloved to consume eatable and drinks available in the house.
  • فریج میں سے اپنا سامان نکال کر لے جائیں۔
  • فریج میں پہلے سے موجود تمام چیزیں آپ استعمال کر سکتے ہیں۔

تو ان چھوڑی ہوئی کھانے پینے کی چیزوں کا کیا حکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اب تک جو ہوا اس کے بارے میں جواب یہ ہے کہ جو چیزیں تو ایسی ہیں کہ جن کے بارے میں غالب گمان یہ ہے کہ یہ چیزیں قصداً چھوڑ دی گئی ہیں یا یہ کہ رہی تو بھول سے ہیں لیکن یہ چیزیں اتنی قیمتی نہیں ہیں کہ کہ یاد آنے پر لوگ انہیں حاصل کرنے کی کوشش کریں تو اس طرح کی چیزوں کو خود بھی استعمال کر سکتے ہیں اور کوئی دوسرا شخص بھی استعمال کر سکتا ہے۔ اور جو چیزیں قیمتی ہوں اور ان کا مالک معلوم ہو تو مالک سے رابطہ کر کے اس کے کہے کے مطابق عمل کریں اور اگر مالک معلوم نہ ہو یا رابطہ ممکن نہ ہو تو ان چیزوں کو فروخت کر کے ان کی قیمت صدقہ کر دیں اور آئندہ کے لیے یہ طریقہ اختیار کریں کہ گھر کی مختلف جگہوں پر کہ جہاں سے لوگوں کے لیے پڑھنا اور ان کی نظر میں آنا آسان ہو یہ عبارت لکھ کر لگا دیں۔

مہمان حضرات واپس جاتے ہوئے اپنی اشیاء واپس لے کر جائیں ورنہ وہ چیزیں یا استعمال کر لی جائیں گی یا فروخت کر کے ان کی قیمت صدقہ کر دی جائے گی۔

نوٹ: یہ عبارت ان تمام زبانوں میں ہونی چاہیے جن کے جاننے والے لوگوں کا وہاں آنا جانا ہے مثلاً اردو، عربی، انگریزی وغیرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved