• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

مہر زیادہ مقرر کرنے کی صورت میں اگر شوہر مہر ادا نہ کر سکتا ہو تو کیا حکم ہے؟

استفتاء

میرا نام عارف ہے میرا ایک مسئلہ ہے کہ میں نے پسند کی شادی کی تھی نکاح کے وقت حق مہر عندالطلب دس لاکھ روپے لکھوا دیا تھا اس پر میں راضی نہ تھا تو میری زوجہ نے نکاح خواں کو یقین دلایا کہ ہم نے نہ الگ ہونا ہے نہ ہی میں نے طلب کرنا ہے بس تحفظ کے طور پر لکھ دیں تو اب وہ میرے  ساتھ نہیں رہنا چاہتی اور حق مہر کا دعویٰ بھی کر رہی ہے میں کہاں سے دو ں اتنے پیسے ؟وہ حق مہر طلب کررہی ہے لیکن میرے پاس نہیں ہے  تو شرعی لحاظ سے میرے لیے کیا حکم ہے مجھے اس حق کےبدلےکیا کرنا ہوگا وہ بالکل ساتھ نہیں رہنا چاہتی ۔

وضاحت مطلوب ہے :1-زبانی ایجاب و قبول کے وقت کتنا مہر نکاح خواں نے بولا تھا اور آپ نے کتنا قبول کیا تھا ؟

2-جب آپ نے نکاح فارم پر دستخط کیے تھے اس وقت مہر کی رقم لکھی ہوئی تھی یا بعد میں لکھی گئی؟

جواب وضاحت :1-ایجاب و قبول کے وقت بھی دس لاکھ روپے ہی بولا تھا اور میں نے قبول کیا تھا ۔

2-نکاح فارم پر  دستخط کرنے سے پہلے ہی رقم لکھی ہوئی تھی لیکن پہلے جب لکھ رہے تھے اس وقت میرے اعتراض پر بیوی نے یہ کہا تھا کہ ہم نے کونسا الگ ہونا ہے جو میں تم سے مانگوں گی اور قاضی نے بھی اس بات پر اسی کا ساتھ دیا تھا ظاہر ہے میں نے خود قبول کیا ہے اب وہ مانگ رہی ہے لیکن میرے پاس اتنی رقم نہیں ہے تو اس کے بدلے  شریعت میں میرے لیے کیا سزا مقرر ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب آپ نےخود  دس لاکھ روپے  کے بدلے  اس عورت سے  نکاح  قبول کیا ہے   تو اب دس لاکھ روپے مہر دینا آپ کے ذمے ہے  اگر عورت اپنی مرضی سے معاف کردے تو ٹھیک ہے ورنہ آپ کو دینے ہی پڑیں گے ۔

فتاوی شامی (4/222)میں ہے:

"(ويجب) الأكثر منها إن سمى الأكثر…. أي بالغا ما بلغ.”

فتاوی شامی  (4/240)میں ہے:

(وصح حطها) لكله أو بعضه (عنه)

فتاوى ہندیہ (1/313)میں ہے؛

"وإن حطت عن مهرها صح الحط، كذا في الهداية. ولا بد في صحة حطها من الرضا حتى لو كانت مكرهة لم يصح ومن أن تكون مريضة مرض الموت هكذا في البحر الرائق.”

فتاوی دار العلوم دیوبند (8/244)میں ہے:

سوال:فی زماننا شادی میں بہت زیادہ چالیس ہزار مہر مقرر ہوتا ہے حالانکہ گھر میں فاقہ کی نوبت ہوتی ہے مگر کم معیوب سمجھا جاتا ہے ایسا نکاح درست ہے کیا ؟

جواب :مہر کا زیادہ کرنا اچھا نہیں سمجھا گیا اور شرعا پسندیدہ امر نہیں ہے باقی جو کچھ مہر مقرر کر دیا جائے اگرچہ وہ شوہر کی حیثیت سے زیادہ ہو وہ مہر لازم ہو جاتا ہے اور نکاح ہو جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved