• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

میت کی اجازت کے بغیر اس کے علاج معالجے کے لیے قرض لینا

استفتاء

انتقال سے تقریباً 7 ماہ پہلے ان کا بائی پاس بھی ہوا تھا اس وقت میں نے بہن بھائیوں سے ادھار لیا تھا جو ان پر خرچ ہوا تھا۔ اس کے ادا کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ کیا ان کی وراثت میں سے ادا کیا جائے گا؟ یا میں خود اس کا بندوبست کروں؟

وضاحت: قرض علاج کا کہہ کر لیا، شوہر نے کہا تو نہیں لیکن منع بھی نہیں کیا، لیکن نا پسند ضرور کیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

علاج معالجہ کے لیے قرض چونکہ آپ لیا تھا، شوہر نے لینے کو نہیں کہا تھا، اس لیے اس کی ادائیگی آپ کے ذمہ ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved