• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’میرے سے آپ کارشتہ نہیں ‘ جس سے رشتہ ہے اس کےپاس جائیں ‘کہنےکاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے شوہر نے غصے میں میری بہن سے یہ کہا تھا کہ میرے سے آپ کا رشتہ نہیں ہے جس سے رشتہ ہے اس کے پاس جائیں پھر اسے لے جائیں ۔دوسرے دن بچوں کو میرے سامنے کہا کہ آج سے میں اس عورت کو نہیں جانتا تم لوگ جانتے ہو اس کے ساتھ رہنا ہے تو تمہاری مرضی بس اسے نہیں جانتا ۔اس کے بعد سے مجھ سے بات نہیں کر رہے او ر علیحدہ کمرے میں سوتے ہیں ۔یکم جولائی سے بات چیت بند ہے ۔شرعی طور پر رہنمائی فرمائیں کہ ان الفاظ کا کیا حکم ہے ؟

نوٹ ان الفاظ سے ان کا غصہ کو اظہار کرنا مقصود تھا کیونکہ جب بھی وہ ناراض ہوتے ہیں کمرہ علیحدہ کرلیتے ہیں اور چاہتے ہیں یہ میرے سے معافی مانگیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں خاوند نے بیو ی کے لیے جوالفاظ بولے ہیں وہ نہ تو طلاق کے لیے صریح ہیں اور نہ کنایہ ہیں اس لیے ان الفاظ کے کہنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved