• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

( میرے شام کو گھر آنے سے پہلے اپنے گھر چلی جانا) شوہر کی نیت کا اعتبارہے

استفتاء

میاں بیوی کے درمیان کئی دنوں سے لڑائی ہورہی تھی ایک دن غصہ میں آکر صبح شوہر نے بیوی کو گالیاں دیں اور کہا کہ میرے شام کو گھر آنے سے پہلے اپنے گھر چلی جانا۔

اس صورت میں کیا طلاق ہوگئی یا شوہر کی نیت کا اعتبار ہوگا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں شوہر کے ان الفاظ سے ” کہ میرے شام کو گھر آنے سے پہلے اپنے گھر چلی جانا” طلاق کا واقع ہونا شوہر کی نیت پر موقوف ہے، اگر اس نے طلاق کی نیت سے کہے تھے توطلاق واقع ہوجائیگی۔ اگر نیت نہ تھی توطلاق نہ ہوگی۔ اگر شوہر طلاق کی نیت کا انکار کرے تواس سے قسم لیے بغیرا س کی بات معتبر نہیں ہوگی، جب تک شوہر قسم نہ دے گا بیوی کا اس کے پاس رہنا جائز نہ ہوگا۔ اور اگر رہنا چاہیں تو نئے سرے سے  مہر کے ساتھ نکاح کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved