• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’میری طرف سے فارغ ہے ‘‘سے طلاق کا حکم تین طلاقوں کا مسئلہ

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب !ہمارا مسئلہ یہ ہے گھر یلو معمولی تنازعہ پر ہمسایوں اور گھر والوں کی موجودگی میں بیوی نے طلاق مانگی اور اپنے والدین کو فون کر دیا کہ مجھے آ کر لے جاؤ جبکہ وہ پانچویں مہینے سے امید سے ہے ،اسے ہمارے گھر والوں نے اور ہمسائے جو موقع پر موجود تھے سمجھایا اور وہ نہیں مانی اور بضدرہی کہ مجھے طلاق چاہیے اگر اس بریگینسی کی حالت میں طلاق  نہیں ہوتی تو میں بچہ ضائع کروا دیتی ہوں ،مجھے ہر حال میں طلاق چاہیے ،اس کے گھر والے آئے اورلڑکی کو لے کر چلے گئے۔

جب لڑکا کام سے واپس آیا اور واقعہ کا پتہ چلا تو اس نے اسے طلاق دے دی گواہوں کی موجودگی میں واضح الفاظ میں کہ ’’میں اسے طلاق دیتا ہوں ،طلاق دیتا ہوں ،طلاق دیتا ہوں ‘‘۔

اب دو مہینے گزر گئے کوئی رابطہ نہ تھا دو مہینے بعد لڑکی رابطہ کرتی ہے کہ مجھے معاف کر دو، میں واپس آنا چاہتی ہوں۔ اب آپ بتائیں طلاق ہوئی یا نہیں ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں جن کی وجہ سے بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے لہذا اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔

نوٹ:طلاق حمل کے دوران بھی ہوجاتی ہے ۔نیز طلاق واقع ہونے کےلیے بیوی کا سامنے ہونا بھی ضروری نہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved