• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میری طرف سے تم آزاد ہو‘‘کہنے کاحکم

استفتاء

محترم مفتی صاحب!

آپ اس مسئلے کے بارے میں  کیا فرماتے ہیں  کہ

آج سے تیس سال پہلے میری شادی ہوئی جس میں  سے میرے ایک بیٹا اور بیٹی ہے۔ میرے شوہر نے تیس سال سے مجھ سے علیحدگی اختیار کر رکھی ہے، میرے بعد انہوں  نے مزید دو شادیاں  کیں ، دوسری کو طلاق کے بعد وہ تیسری بیوی کے ساتھ آباد ہیں ۔ تیس سال سے میں  اپنے والدین کے گھر میں  ہوں  جو اکلوتی ہونے کی وجہ سے میرے نام ہے۔ میرے شوہر کبھی کبھار بچوں  سے ملنے آتے ہیں ۔ آج سے تقریباً پانچ سال پہلے بچوں  سے کوئی مسئلہ تھا اس دوران میں  نے پوچھا کہ کیا آپ نے مجھے طلاق دے دی ہے تو انہوں  نے غصے سے کہا کہ ’’میری طرف سے تم آزاد ہو جہاں  چاہے جاؤ اور جہاں  چاہے آؤ‘‘۔ جب میں  نے پوچھا کہ کیا مطلب تھا تو انہوں  نے کہا کہ ’’شادی کرنا چاہو تو کر لو‘‘۔ یہ یاد رہے کہ یہ علیحدگی برقرار رہی لیکن میں  اب اپنی پوزیشن کو واضح کرنا چاہتی ہوں ۔ کیا طلاق واقع ہو گئی؟ میرا ان کے سامنے جانا جائز ہے؟ مجھے واضح شرعی احکام سے آگاہ فرمائیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  ایک طلاقِ بائنہ واقع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے پہلا نکاح ختم ہو گیا ہے لہذا بیوی کا اپنے سابقہ شوہر کے سامنے جانا جائز نہیں  ۔

توجیہ:

اگر چہ’’میری طرف سے تم آزاد ہو‘‘کا جملہ کنایہ کی قسم ثالث میں  سے جو غضب اور مذاکرہ طلاق  کے وقت نیت کی محتاج نہیں  ہوتی۔ مذکورہ صورت میں  غضب اور مذاکرہ دونوں  موجود ہیں ۔ اس لیے طلاق واقع ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن جب شوہر نے  اس جملے کے بعد یہ کہاکہ ’’جہاں  چاہے جاؤ، جہاں  چاہے آؤ‘‘تو اس جملے نے آزادی کے مفہوم میں  احتمال پیدا کر دیا  کہ یہاں  نکاح سے آزادی مراد ہے یا کسی بھی جگہ آمد ورفت کی آزادی مراد ہے اس لیے غضب اور مذاکرہ طلاق کے باوجود طلاق کا دارمدار نیت پر موقوف ہو گیا ۔ لیکن ان دو احتمالات میں  سے پہلے احتمال کو خاوند نے اپنے ان الفاظ سے واضح کر دیا ہے ’’شادی کرنا چاہو تو کر لو‘‘کیونکہ شادی کرنے کا اختیار تب ہی ہو سکتا ہے جبکہ سابقہ نکاح ختم ہو جائے ،اس لیے مذکورہ صورت میں  بلا شبہ طلاق بائنہ واقع ہو جائے گی۔

فی الشامیة: (512/4)

و نحو اعتدی و استبرئی رحمک انت واحدة انت حرة اختاری امرک بیدک سرحتک فارقتک لا یحتمل السب و الرد

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved