- فتوی نمبر: 4-314
- تاریخ: 06 نومبر 2011
- عنوانات: حظر و اباحت > منتقل شدہ فی حظر و اباحت
استفتاء
1۔ میرے پاس ایک دفعہ یوں میسج آیا
” کفار کی سازش! آپ کو اکثر یہ میسج آتا ہوگا کہ قرآنی آیات والے میسج send نہ کیا کریں کیونکہ میسج Delete ہوجاتے ہیں اور قیامت کی نشانی ہے کہ مسلمان قرآن کو خود مٹائے گا۔ اگر قرآنی آیات اور احادیث کے ایس ایم ایس صرف اس لیے نہ بھیجے جائیں کہ Delete ہو جاتے ہیں تو پھر قرآنی آیات مدرسوں میں بورڈ پر لکھ کر بھی تو مٹادی جاتی ہیں۔ ٹی وی پر Display ہونے کے بعد بھی تو غائب ہوجاتی ہیں۔ کمپیوٹرز سے مکمل قرآن بھی Delete ہوجاتے ہیں۔ قیامت کی نشانی لفظ مٹانا نہیں بلکہ علم اٹھانا ہے۔ پلیز پلیز قرآن آیات ( یعنی ترجمہ ) اور مستند احادیث کو پھیلائیں اور اسلام سے روکنے والوں کی سازش کو ناکام بنا دیں plz Frwd to All muslims ” ۔
یہ میسج جب سے پڑھا ہے طبیعت پر بوجھ سا ہے کہ کیا بات صحیح ہے۔ ( خود تو بندہ توجہ نہ دے لیکن جب دوسرے اس کے بارے میں پوچھتے ہیں تو خیال آتا ہے کہ درست بات تو پتا ہونا چاہیے)۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ میسج میں لکھی آیات و احادیث کو ضرورت کے موقع پر مٹانے کی گنجائش ہے۔
الكتب التي لا اينتفع بها يمحى عنها اسم الله ثم يحرق الباقي. ( شامی )۔ فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved