• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میسج پر طلاق دینے کا حکم

استفتاء

میرے شوہر نے کل واٹس ایپ پر مجھے تین میسجز میں  یہ الفاظ لکھ کر بھیجے ہیں کہ I give you divorce Divorce, Divorce,Divorce(میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، طلاق، طلاق، طلاق( جبکہ میں حاملہ بھی ہوں اور ساتواں مہینہ چل رہا ہے۔ کیا حالت حمل میں طلاق واقع ہوجاتی ہے؟ اس وقت ہمارا  جھگڑا چل رہا تھا اور شوہر نے غصہ میں یہ میسجزکردیئے۔

شوہر کا بیان:

"میں نے لڑائی کے دوران غصے میں صرف بیوی کو روکنے کے لیے یہ میسجز کیے تھے، طلاق نہیں دی تھی”

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں جن کی وجہ سے  بیوی شوہر پر حرام ہوچکی ہے، لہٰذا اب رجوع یا صلح کی گنجائش باقی نہیں رہی۔

توجیہ: ہماری تحقیق کے مطابق میسج کی تحریر کتابت مستبینہ غیر مرسومہ ہے اور طلاق کی کتابت مستبینہ غیر مرسومہ اگر غصہ یا مذاکرہ طلاق میں ہو تو شوہر کی نیت کے بغیر طلاق واقع ہوجاتی ہے اور مذکورہ صورت میں شوہر نے بیوی کو یہ میسجز لڑائی جھگڑے اور غصہ کی حالت میں بھیجے ہیں لہٰذا تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں۔نیز طلاق حالت حمل میں بھی واقع ہوجاتی ہے۔

فتاویٰ النوازل لابی اللیث السمرقندی(ص215) میں ہے:

ثم الكتاب إذا كان مستبيناً غير مرسوم كالكتابة على الجدار وأوراق الأشجار وهو ليس بحجة من قدر على التكلم فلا يقع إلا بالنية والدلالة.

بدائع الصنائع (3/295) میں ہے:

وأما الطلقات الثلاث فحكمها الأصلي هو زوال الملك وزوال حل المحلية أيضا حتى لا يجوز له نكاحها قبل التزوج بزوج آخر لقوله عز وجل {فإن طلقها فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره}سواء طلقها ثلاثا متفرقا أو جملة واحدة

الدر المختار مع ردالمحتار(3/232) میں ہے:

وحل طلاقهن أى الايسة والصغير والحامل

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved