• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میڈل مین کا منافع میں اجرت لینا

استفتاء

دو شخص اپنا پیسہ کسی کاروبار میں لگانا چاہتے ہیں، ایک آدمی ان کی کسی دوسرے شخص سے ڈیل کروا دیتا حال یہ ہے کہ جس سے کام کروانا ہے، وہ شخص ڈیل کروانے والے کا جاننے والا ہے اور کہ اگر یہ شخص جو کہ درمیان میں واسطہ نہ ہوتو دونوں پارٹیوں میں معاملات طے نہ پاتے۔ اس صورت میں مندرجہ ذیل دو باتوں کا حل مطلوب ہے:

1۔ آیا یہ شخص جو کہ درمیان میں واسطہ ہے یہ شخص منافع میں ان کے ساتھ شریک ہے؟

2۔ اگر ہے تو منافع کی تقسیم کس طرح سے ہو گی؟ ان کے درمیان تقسیم کی دو صورتیں جو کہ ممکنہ ہیں، مندرجہ ذیل ہیں:

i۔  منافع کو برابر چار حصوں میں تقسیم کیا جائے، ایک ایک حصہ ہر فرد کو مامل جائے یعنی دو حصے رب المال کے ایک حصہ عامل کا اور ایک حصہ اس ڈیل کروانے والے کا۔

ii۔  منافع کو تین برابر حصوں میں تقسیم کر کے ایک ایک حصہ رب المال کو جو کہ دو شخص ہیں اور ایک حصہ عامل اور ڈیل کروانے والا آپس میں تقسیم کر لیں۔

کیا یہ دونوں صورتیں صحیح ہیں؟ اگر نہیں تو کوئی متبادل صورت بتا دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ڈیل کروانے والے شخص کا مذکورہ کسی طریقہ سے نفع لینا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ اس کا معاملہ مضاربت کا نہیں ہے۔ البتہ ڈیل کرانے والا اگر سرمایہ لگانے والوں سے پہلے طے کر لیتا کہ وہ اس کام پر اتنی اجرت یا کمیشن لے گا تو لے سکتا تھا۔  فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved