- فتوی نمبر: 8-226
- تاریخ: 05 فروری 2016
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
1۔ ہمارا دودھ کا کاروبار ہے۔ ہمارے پاس دودھ مختلف دیہاتوں سے آتا ہے۔ ہماری کوشش تو یہی ہوتی ہے کہ دودھ بالکل
خالص مہیا کیا جائے۔ لیکن پیچھے سے دودھ خالص ملنا مشکل ہوتا ہے۔ ہم اس میں پانی نہیں ملاتے لیکن ہمیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ مکمل خالص بھی نہیں ملاوٹ ہے (جس پر ہمارا پورا اختیار بھی نہیں)۔ کیونکہ اگر ہم نہ لیں تو کاروبار بند ہوتا ہے۔ اگر لیں تو خالص چیز نہیں۔ ایسی صورت میں کیا گاہک کو بتانا ضروری ہے کہ یہ ملاوٹ والا ہے؟
دو قسم کے دودھ کو الگ الگ بیچنا
2۔ ہمارے پاس دودھ دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک 80 روپے والا اور دوسرا 70 والا، اسی والا کم والا ہوتا ہے۔ ہم دونوں کو ملا بھی نہیں سکتے، الگ الگ بیچتے ہیں۔ اس صورت میں ہمارے لیے کیا حکم ہے؟ یعنی دونوں کو الگ الگ بیچ سکتے ہیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مذکورہ صورت میں گاہک کو یہ بتانا ضروری نہیں کہ یہ دودھ ملاوٹ والا ہے۔ لیکن اس صورت میں یہ بھی نہ کہیں کہ یہ خالص ہے۔
2۔ بیچ سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved