• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میراث کامال تقسیم کرنے سے پہلے صدقہ کرنا جائز نہیں

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ ہمارے علاقے میں جب کوئی مر جائے تو ورثاء وراثت کی تقسیم کرنے سے پہلےخیرات تقسیم کرتے ہیں اور یہ رواج بن چکا ہے، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟اور یہ خیرات وراثت کے مال سے ہوتی ہے اور سارے ورثاء اس پر راضی ہوتے ہیں اور ورثاءمیں نابالغ بچے بھی ہوتے ہیں۔

  1. جنازہ کے بعد میت کے ورثاء بغیر حیلہ اسقاط کے لوگوں میں پیسے بانٹتے ہیں یہ بھی رواج بن چکا ہے کیا یہ جائز ہے یا ناجائز؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔.یہ رواج جائز نہیں کیونکہ اول توورثاء میں نابالغ بھی ہوتے ہیں اور نابالغ کی اجازت کا اعتبار نہیں، دوسرے بالغ بھی رواج کی وجہ سے شرما شرمی میں اجازت دیتے ہیں،دل کی رضامندی سے اجازت نہیں دیتے۔

2. یہ بھی جائز نہیں اور اس کی وجوہات بھی وہی ہیں جو نمبر 1 کے ذیل میں بیان ہوئیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved