• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میراث کی تقسیم کی ایک صورت

استفتاء

میرے نانا کا انتقال سنہ 2009 میں ہوا اور انہوں نے 4 بیٹے اور 5بیٹیاں چھوڑیں۔وراثت کی تقسیم سے پہلے ہی ایک بیٹی کا انتقال ہو گیا۔ لہذا میرے نانا سے جو ان کی وراثت بنتی تھی اس میں میری خالہ  کی وفات  کے بعد ان کے بچوں اور شوہر کا کچھ حصہ بنتا ہے کہ نہیں؟ اگر ہے تو واضح کر دیں۔

وضاحت مطلوب ہے کہ

جو بیٹی وفات پائی ہے  اس کے کتنے بیٹے اور کتنی بیٹیاں ہیں؟اور کیا شوہر زندہ ہے؟

اور کیا آپ کی نانی زندہ ہے ؟

جواب وضاحت:

وفات پانے والی بیٹی  کے پسماندگان میں انکی والدہ، ان کا ایک بیٹا، ایک بیٹی، شوہر ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کے نانا کی وفات کے بعد فوت ہونے والی بیٹی کے حصہ میں ان کے شوہر اور اولاد کا بھی حصہ بنتا ہے لہذا آپ کے نانا کے کل ترکہ کے 3744حصے ہوں گے جن میں سے آپ کی نانی کو 510حصے ،اور آپ کے ہر ماموں کو 504اور ہر خالہ کو 252اور فوت ہونے والی بیٹی کے شوہر کو 63حصے ،بیٹے کو 98اور بیٹی کو 49حصے ملیں گے ۔صورت تقسیم یہ ہے :

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved