- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 24-76
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرا م اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے مرنے کے بعد میری وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ ورثاء کی تفصیل یہ ہے:
بیوی، دو بیٹیاں، بیٹا کوئی نہیں، والدین حیات ہیں۔
سائل: میاں فائق جاوید ولد میا ں جاوید
بواسطہ مولانا سعید صاحب
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگر آپ کی وفات سے پہلے مذکورہ ورثاء میں سے کسی کا انتقال نہ ہوا تو آپ کی وراثت کے ستائیس حصے کیے جائیں گےجن میں سے بیوی کو تین حصے اور ہر بیٹی کو آٹھ آٹھ حصے اور والد اور والدہ کو چار چار حصے ملیں گے۔
صورت تقسیم یہ ہے:
24=عول 27
بیوی | دو بیٹیاں | والد | والدہ |
8/1 | ثلثان | سدس + عصبہ | سدس |
3 | 16 | 4 | 4 |
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved