• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میراث کے متعلق سوال

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

میرے دادا کے دو بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ کل زمین 32 کنال ہے ،ہمارا حصہ یعنی میرے والد کو 16 کنال ملی ہے جبکہ بہنوں کو حصہ نہیں دیا۔اب سوال یہ پوچھنا ہے کہ میرے والد کا حصہ یعنی 16 کنال میں سے والد کی چار بہنوں کو کتنا حصہ ملے گا؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائے

وضاحت مطلوب ہے:

1-کیا دادا نے اپنی زندگی میں جائیداد بیٹوں کو دی تھی؟

2-کیا سائل کی پھوپھیوں کی جانب سے صراحتا یا اشارتاً مطالبہ ہے یا نہیں اگر ہے تو کس قدر کا؟

جواب وضاحت:

1-نہیں۔ بھائیوں نے دادا کی وفات کے بعد خود تقسیم کرلی تھی البتہ سائل کے والد فوت ہو چکے ہیں چچا زندہ ہے۔

2-بہنوں کی طرف سے مطالبہ نہیں ہے اور دو فوت ہو چکی ہیں اور حصہ نہ مانگنے کی وجہ یہ ہے کہ اس علاقے میں بہنوں کا بھائیوں سے حصہ مانگنا معیوب سمجھا جاتا ہے لیکن جھگڑے میں ان کے وارثین نے وراثت کا تذکرہ کیا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں آپ کے دادا کی وراثت 32کنال میں سے 16کنال چار بہنوں کا حصہ ہے جو بھائیوں کے ذمہ تھا۔ آپ کے والد کے حصہ میں سے آٹھ کنال چار بہنوں کو ملے گا اور ہر بہن کو دو کنال ملیں گے،بقیہ 8 کنال دوسرے بھائی کے ذمے ہے ،فوت ہونے والی بہنوں کاحصہ ان کے ورثاء کو ملے گا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved