• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میراث کی تقسیم

استفتاء

1-زید کا انتقال ہوگیا ہےاور اس کا ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں ہیں جبکہ زید کی والدہ اور بیوی بھی بقید حیات تھی  نیز اس کی تین بہنیں بھی زندہ ہیں ،اب بتائیں کہ زید کی جائیداد کیسے تقسیم ہوگی؟

2-زید کی جائیداد میں سے والدہ کو جتنا حصہ ملتا ہے اس کی تقسیم کیسے ہوگی؟کیا زید کے ایک بیٹے اور چھ بیٹیوں کو دادی کی جائیداد میں سے حصہ ملے گا یا نہیں؟جبکہ اس کی والدہ کی تین بیٹیاں زندہ ہیں اور زید اکلوتا بیٹا تھا جو والدہ سے پہلے انتقال کرگیا تھا۔

تنقیح:زید کے انتقال کے بعد زید کی وراثت تقسیم نہیں ہوئی تھی کہ زید کی والدہ کا بھی انتقال  ہوگیا۔ اب وراثت تقسیم کرنی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1-مذکورہ صورت میں زید کی کل جائیداد کے 1728 حصے کیے جائیں گے جن میں سے بیوی کو 216 حصے ،زید کے بیٹے کو 330 حصے،زید کی ہر بیٹی کو  165 حصے،زید کی ہربہن کو64 حصے ملیں گے۔

2-زید کی والدہ کے حصے کی تقسیم بھی مذکورہ بالا تقسیم میں شامل ہے جس میں سے  زید کے بیٹے اور بیٹیوں کو حصہ ملا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved