• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میراث کی ایک صورت

استفتاء

والد صاحب کی وفات  1998 میں ہوئی اور ان کے ترکہ میں ایک عدد مکان تھا ۔تقریبا 2015 میں مکان کو گرا کر اس کو از سر نو تعمیر کیااور اس میں  ہم سات بھائیوں نے فی کس پانچ پانچ  لاکھ ملایا اور مکمل مکان تعمیر کیا ۔اس میں بہنوں نے کوئی حصہ نہیں ڈالا ، اب ہم مکان کو فروخت کر رہے ہیں اور اس میں سے تمام بہن ،بھائیوں کو حصہ دینا ہے ،اب مکان کی اندازا قیمت ایک کروڑ تیس لاکھ ہے ۔لیکن اب بہنوں کا مطالبہ یہ ہے کہ ہمیں آج کی قیمت کے مطابق حصہ دیا جائے اور ہم بھائیوں نے اس مکان پر پنتیس (35) لاکھ لگایا ہوا ہے ۔برائے مہربانی تقسیم کا شرعی طریقہ بتادیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں بہنیں خالی پلاٹ کی موجودہ مالیت میں شریک ہوں گی عمارت کی مالیت میں شریک نہ ہوں گی۔البتہ اگر عمارت میں پرانے مکان کا ملبہ یا اس ملبے کے پیسے استعمال ہوئے ہوں تو اس ملبے کی قیمت کے بقدر بہنیں بھی عمارت میں شریک ہوں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved