• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

میراث میں سے محنتانہ وصو ل کرنا کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

درج ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں تحریر فرما دیں۔ جزاک اللہ

(1)میرے والدحاجی پرویز اختر صاحب اپنے دو بھائیوں کےساتھ جملہ کاروبار، اراضی ، جائیداد وغیرہ میں برابر کے شراکت دار تھے ۔ ان کی اکتوبر 2016 میں وفات ہوگئی(جن کے ورثاء میں ایک بیوی، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں)۔ اب اس مشترکہ کاروبار ، جائیدادوغیرہ کےسربراہ میرے بڑے چچا ہیں ۔مزید یہ کہ تمام افرادیعنی باقی ورثاء (ماسوائے بیٹی ) ،دونوں شراکت دار (چچا)اوران کے بچے ان جملہ مشترکہ کاروبار وغیرہ میں سےمراعات و سہولیات حاصل کر رہے ہیں اور اپنی مرضی سےاخراجات بھی کر رہے ہیں جبکہ مجھے ( بیٹی کو)کہتے ہیں کہ میں بیٹی ہونے کیوجہ سےاس دوران(اکتوبر 2016

سے ) کسی بھی سہولت یامنافع وغیرہ کی حقدار نہیں کیونکہ اس کاروبار میں میری (بیٹی کی) کوئی محنت شامل نہیں بلکہ یہ باقی ورثاء، شراکت داروں اور ان کےبچوں کی محنت ہے ۔ جبکہ وہ تمام افراداپنی خدمات کے عوض ماہانہ تنخواہ بھی وصول کرتے ہیں۔برائے مہربانی میری رہنمائی کریں کہ کیامیرا(بیٹی) وراثت میں حق/حصہ ہونےکی وجہ سےمیں ان سہولیات اورکاروباری نفع کی حقدارہوں یا نہیں ؟ اور اگرحقدار ہوں تو  کس وقت سےمیرا ان چیزوں پر حق شروع ہوتا ہے؟ 

(2)   وراثت  میں بیٹی کے حصہ کی قیمتیں کیسے مقرر ہونگی؟چونکہ بیٹی کی کاروبار میں کوئی محنت نہیں لہذاوراثت میں  بیٹی کے حصہ کی قیمتیں والد کی وفات کے وقت کی تصور ہونگی؟ چاہےتقسیم /حصہ جس وقت مرضی دیا جائے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جب تک کاروبار میں آپ کا وراثتی حصہ آپ کو الگ کرکے نہ دیا جائے اس وقت تک آپ اپنے وراثتی حصے کے بقدر کاروباری نفع اور سہولیات کی حقدار ہیں کیونکہ اگر چہ اس کاروبار میں آپ کی محنت شامل نہیں ہے، لیکن آپ کا وراثتی حصہ اس میں شامل ہے ۔جو لوگ محنت کررہے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ آپ کے حصے میں سے اپنا حق الخدمت (محنتانہ) لے سکتے ہیں اس سے زیادہ نہیں لے سکتے۔ نیز والد کی وفات کے وقت سے ہی آپ کا ان چیزوں پر حق ہے۔

۲ ۔جب وراثت تقسیم ہوگی اس وقت کے اعتبار سے قیمتیں مقرر ہو ں گی والد کی وفات کے وقت کے اعتبار سے

قیمت مقرر نہ ہو گی۔ البتہ والد کی وفات سے لے کر تقسیم وراثت تک چونکہ دوسرے ورثاء نے کاروبار کو چلانے، بڑھانے میں محنت کی ہے۔ اس لیے وہ آپ کے حصے میں سے اپنا حق الخدمت(محتنانہ) لینے کے حقدار ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved