- فتوی نمبر: 15-379
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
میری نانی کے چار بچے ہیں دو بیٹے دو بیٹیاں ،دو سال پہلے ان کا انتقال ہو گیا تھا ان کی وراثت کا ایک گھر ہے جو کراچی میں واقع ہے اس گھر میں فی الحال دو بھائی رہ رہے ہیں اب وہ گھر بکنے والا ہے جو حصے شرعی ہوتے ہیں وہ اس کے حصے ہو جائیں گے۔ اب مسئلہ وہاں یہ پیش آیا ہے کہ خاندان کے ایک بڑے نے کہا کہ جب یہ گھربکے گا تو جوورثاء اس گھرمیں رہ رہے ہیں وہ جتناعرصہ اس گھر میں نانی کے انتقال کے بعد رہے ہیں اتنے عرصہ کا ان ورثاء کو کرایہ ادا کریں گے جو اس گھر میں نہیں رہ رہے۔
اب سوال یہ ہے کہ (۱) اگر یہ واجب ہے کہ کرایہ ادا کیا جائے بہنوں کو بھائیوں کی طرف سے گھر میں رہنے کا تو وہ کرایہ کتنے فیصد بنتا ہے بہنوں کے حصے کا ؟کیا وہ کرائے کا چھٹا حصہ بنتا ہے یا آٹھواں حصہ بنتا ہے؟
(۲) جو ورثاءاس گھر میں رہتےرہے ہیں ان کو بھی کرائے کا کچھ فائدہ ہو گا کیونکہ اس گھر کے کرائے کی مارکیٹ ویلیوتقریبا ساڑھے چھ لاکھ روپے ہے تو اس میں سے کتنا کرایہ بہنوں کو جانا چاہیے اور کتنا بھائیوں کو جانا چاہیے؟
نوٹ:
- 1. مہینے کا کرایہ ساڑھے چھ لاکھ روپے ہیں اور میری نانی کا انتقال ہوا تھا میں 2017 میں.
- 2. بہن بھائیوں کا کوئی اختلاف نہیں ہے اس مسئلہ کو لے کر، صرف شرعی مسئلہ پوچھنا چاہتے ہیں.
وضاحت مطلوب ہے:
1۔خاندان کےبڑے نے کرایہ کی جو بات کی وہ کس بنیاد پر کی؟آیا کسی مفتی سے پوچھ کرکی یا اپنے پاس سے کی؟اگر کسی مفتی سے پوچھ کرکی تو اس مفتی صاحب کے کیا دلائل ہیں؟اور اگر پانے پاس سے کی تو کس بنیاد پر کی ؟
2۔دیگرورثاء کی طرف سے اس گھر میں رہنے والے ورثاء کو اجازت تھی یانہیں؟اگر اجازت نہیں تھی تو انہوں نے رہنے والوں سے اس بارے میں کوئی بات کی یانہیں؟اگر نہیں کی توکیوں؟
جواب وضاحت:
1۔کسی مفتی صاحب سے نہیں پوچھا وہ ان کا اپنا خیال ہے۔
2۔کچھ بھی فیصلہ نہیں ہوا تھا نانی کے ساتھ دونوں ماموں رہتے تھے ان کا انتقال ہوگیا تو اب ان کو خیال آیا کہ بہنوں کو حصہ دینا چاہیے۔
وضاحت مطلوب ہے:
بہنوں کی طرف سے بھائیوں کو اس مکان میں رہنے کیا جازت تھی یا نہیں؟اگر نہیں تھی تو انہوں نے بھائیوں کو اس بارے میں کچھ کہاتھا یا نہیں؟
جواب وضاحت:
بہنوں کی طرف سے اجازت ہے ،کوئی کرائے کی بات نہیں ہوئی آپس میں،یہ توباہر والے کسی شخص نے کرائے کی رائے دی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اس گھر میں رہنے والے ورثاء کے ذمے دوسرے ورثاء کو کرایہ دینا واجب نہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved