- فتوی نمبر: 20-314
- تاریخ: 27 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص عبدالغفار فوت ہوا اس کے ورثاءمیں ایک بیوہ ،3 بیٹیاں ، 4حقیقی بہنیں، 3حقیقی بھائی،1 ماں شریک بہن ہے اس کے والدین اس کی زندگی میں وفات پا گئے تھے اور ان کے علاوہ اس کا اور کوئی وارث نہیں ہےاسکی میراث کیسے تقسیم ہو گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم کے کل ترکہ کے 792 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 99 حصے اس کی بیوی کو ملیں گے اور 176 حصے اس کی ہر بیٹی کو ملیں گے اور15-15حصےمرحوم کی ہر حقیقی بہن کو ملیں گے اور30-30حصےمرحوم کے ہر حقیقی بھائی کو ملیں گے جبکہ مرحوم کی میراث میں اسکی ماں شریک بہن کا کوئی حصہ نہ ہوگا۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
24×33=792
بیوہ——– 3بیٹیاں———- 3حقیقی بہنیں———— 4حقیقی بھائی———–1 ماں شریک بہن
1/8———- 3/2—————- عصبہ —————- محروم
3×33 16×33 5×33
99 528 165
176+176+176 ———– 15+15+15 ——————-30+30+30+30
© Copyright 2024, All Rights Reserved