- فتوی نمبر: 7-245
- تاریخ: 16 مارچ 2015
- عنوانات: مالی معاملات > شرکت کا بیان
استفتاء
1۔ میں بینک میں ملازمت کر رہا ہوں، بچے چھوٹے ہیں، 20 لاکھ تک پیسے ہاتھ میں ہیں، اگر نوکری چھوڑ دوں اور کوشش تو کر رہا ہوں لیکن اور معاش کا ذریعہ نہیں ہے۔ امت کے حالات سامنے رکھ کر کام کرنا چاہتا ہوں، لیکن موقع بہت کم ملتا ہے، چار ماہ لگانے کے لیے چھٹی نہیں دیتے، کیا انتظار کروں؟ یا چھوڑ کر چاہ ماہ لگا لو تبلیغ میں۔
سات بچے ہیں، کمرشل بینک ہے، امت کی ذمہ داری ہے، لیکن کر نہیں پاتا، اس نوکری کے ساتھ کیا کرنا چاہیے؟ نوکری چھوڑوں یا نہیں؟ ساتھ ساتھ ویسے کوشش کر رہا ہوں۔ عمر 47 سال ہے۔
2۔ ہمارے بینک نے NJI کی انشورنس شروع کی ہے، اور ہمیں ٹارگٹ دیے جاتے ہیں، باقی بھی بینک کی سکیمیں ہیں، کیا جب تک نوکری میں ہوں ان سکیموں کے بارے میں مارکیٹنگ کرنا چاہیے یا نہیں؟ خاص کر یہ انشورنس NJI جس میں ایک میثاق کے نام سے ہے، اور اس کو اسلامک اصولوں کے مطابق بتا رہے ہیں۔ کیا یہ واقعی اسلامی ہے؟ اور کیا اس کو لوگوں کو پالیسی پر لانا جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو جو ٹارگٹ دیے ہیں ان کے پورا نہ کرنے پر دور کی ٹراسفر یا نوکری ختم بھی ہونے کا امکان ہو سکتا ہے، ہمارے لیے کیا ہدایات ہیں؟نقصان چاہے کتنا بھی بڑا ہو، اپنا اور اپنے بچوں کی آخرت خراب نہیں کر سکتا، امت کے لیے کام کرنے کا بھی جذبہ ہے۔ قرآن و حدیث کے روشنی میں ہماری رہنمائی فرمائیں، تبلیغ میں ہر سال 4 ماہ کے لیے نکلنے کے کیا شرائط ہونے چاہیے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
NJI کا میثاق فنڈ ہو یا کسی تکافل کمپنی کی انشورنس پالیسی ہو یہ نبیادی طور پر جائز نہیں ہے، اس لیے اس کا کام بھی درست نہیں ہے۔
آپ کے پاس 20 لاکھ روپے کا سرمایہ ہے۔ اگر ہو سکے تو اس سے ابتدائی طور پر شام کے اوقات میں کوئی کاروبار شروع کر یں، اگر کاروبار چل پڑے تو ملازمت چھوڑ کر کاروبار کا وقت بڑھا دیں۔ کاروبار کا انتخاب اپنے مزاج اور واقفیت کی بنیاد پر کیجیے، کوئی ٹیوشن سینٹر یا اکیڈمی چلا سکتے ہوں تو اس کو بھی اختیار کر سکتے ہیں۔
اس دوران تبلیغ میں چھٹی کے دن کچھ وقت لگائیں۔ جب اپنا کام جم جائے تب تبلیغ میں کچھ وقت بڑھا سکتے ہیں۔ یہ نہ کیجیے کہ فوری طور پر ملازمت چھوڑ کر اللہ تعالیٰ کا امتحان لینے لگیں کہ میں نے اس کی خاطر ملازمت چھوڑی لیکن میرا حال برا ہو گیا یا یہ توقع لگا لیں کہ موجودہ ملازمت سے بہتر ملازمت مل جائے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved