• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میاں بیوی کا اختلاف

استفتاء

پہلی دفعہ: دو ماہ پہلے یہ الفاظ کہے” میں آپ کو طلاق دیتا ہوں ایک، دو، تین۔

دوسری دفعہ: قران پر ہاتھ رکھ کر کہا ” کہ تم میری طرف سے آزاد ہو ایک، دو، تین۔ ایک دن پہلے یہ الفاظ کہے۔

شوہر کا بیان: کہ صرف قران پر ہاتھ رکھ کر کہا تھا ” تم آزاد ہو”۔ لڑائی ہورہی تھی اور عورت کے طلاق کے مطالبے پر یہ کہا ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

پہلی بات وعدہ ہے۔ دوسری بات سے عورت اپنے حق میں ایک طلاق بائن سمجھے۔ لیکن جب شوہر کہتا ہے کہ اس کی نیت طلاق دینے کی نہیں ہے تو عورت اگرچہ شوہر سے علیحدہ رہے لیکن وہ کسی دوسری جگہ نکاح نہیں کرسکتی کیونکہ شوہر پر طلاق دینے کا حکم نہیں لگایا جاسکتا۔ البتہ اگر دونوں اکٹھے رہنا چاہیں تو دو گواہوں کے سامنے نکاح کا دوبارہ ایجاب و قبول کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved