- فتوی نمبر: 15-195
- تاریخ: 15 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > کمپنی و بینک > اسلامی بینکاری
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ایک شخص میزان بینک میں صرف اس لئےاکاؤنٹ کھلواتا ہے تاکہ اپنی ماہانہ تنخواہ جمع کروائے اور ضرورت کے مطابق (atm)کارڈ کے ذریعے رقم نکال لے شرعاً کیا حکم ہے؟
وضاحت مطلوب ہے:اکاؤنٹ سے کونسا اکاؤنٹ مراد ہے؟
جوابِ وضاحت:کرنٹ اکاؤنٹ۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
میزان بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا جائز ہے۔
چنانچہ فتاویٰ عثمانی میں ہے:
اگر بینک میں رقم رکھوانی ہوتو کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھوانی چاہیےجس پر سود نہیں دیا جاتا۔(ج2 ص276)۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved