• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

موبائل  کا سپیکر کھول کر نکاح کرنے کا حکم؟

استفتاء

(1)کیا فون پر نکاح ہو جاتا ہے؟ جبکہ موبائل کا والیم فل ہو اور چار افراد جو اس وقت وہاں  موجود ہیں آواز سن رہے ہوں دونوں طرف سے ۔

(2) اگر موبائل کا والیم بند ہو آواز  صرف وہی افراد سن رہے ہوں  جو کال کر رہے ہیں تو کیا اس صورت میں بھی نکاح ہوجاتا ہے ؟

وضاحت مطلوب ہے: کیا کوئی نکاح کا واقعہ  پیش آچکا ہے یا اس طریقے سے نکاح کرنا چاہتے ہیں ؟

جواب وضاحت:جی ہوا ہے۔وہ اس طرح کہ لڑکا فرانس میں رہتا ہے اور لڑکی لاہو رمیں ۔مولوی صاحب  نے نکاح پڑھا یا ہے سپیکر کھلا ہوا تھا  جو لوگ وہاں  موجود تھے سب کے سب آواز سن رہے تھے۔

وضاحت مطلوب ہے:نکاح کیسے پڑھایا گیا  مکمل تفصیل لکھیں۔

جواب وضاحت:مجلس نکاح میں مولوی صاحب نے  لڑکی کے والد کی موجودگی میں ان کی رضامندی سےلڑکی کا  وکیل  بن کر گواہوں کی موجودگی میں  یہ نکاح پڑھایا۔اور لڑکے کو ایجاب وقبول کروایا ،گواہ ایجاب وقبول کی آواز سن رہے تھے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

(1)مذکورہ صورت میں چونکہ موبائل کی آواز کھلی ہوئی تھی اور گواہ ایجاب وقبول سن رہے تھے لہذاہماری تحقیق میں یہ نکاح درست ہوگیا ہے ۔

(2)نکاح کے صحیح ہونے کےلیے  دو گواہوں کی موجودگی ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ گواہ عقد کرنے والوں کے الفاظ کو بیک وقت سنیں ۔مذکورہ صورت میں چونکہ گواہی کی یہ شرط پوری نہیں ہوتی اس لیے ایسا نکاح صحیح نہیں  ۔

(1-2)رد المحتار (9/ 233)

(و)شرط (حضور) شاهدين(حرين ) أو حر وحرتين ( مكلفين سامعين قولهما معا) على الأصح ( فاهمين ) أنه نكاح على المذهب بحر.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved