• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

موبائل میسج کے ذریعے سے طلاق ثلاثہ اور اس کا اقرار

استفتاء

محترم مفتی صاحب!  ایک خاوند نے اپنی بیوی کو مندرجہ ذیل میسجز کیے ہیں:

شوہر: ***ریپلائے کرو، ہیلو

اب تم نے میسج کا جواب نہ دیا تو کبھی بھی مجھے میسج نہ کرنا، سمجھنا مر گیا ****تمہارے لیے، او کے آئی لو یو، مجھے میرے سارے ایس ایم ایس کا جواب مل گیا ہے بہت شکریہ اب میرے لیے مر گئی ہو، اب مر بھی جاؤ گی تو مجھے کبھی بھی فرق نہیں پڑے گا، میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، تین مرتبہ طلاق، او کے خدا حافظ، طلاق، طلاق، طلاق۔

میں نے تمہیں طلاق دی تھی اس کا جواب مجھے اب مل گیا ہے۔ شکریہ آج میں نے یہ بھی دیکھ لیا ہے کہ تم میرے میسج دیکھنے کے لیے نمبر آن نہیں کرتی یہ تم نے خود ثابت کر دیا ہے۔ اپنے گھر بتا دینا کہ شانی نے مجھے طلاق دے دی ہے۔ لبنیٰ آج خدا پاک ک ی قسم کھا کے کہتا ہوں میں نے جب بیٹی ہوئی تو سوچا تھا کہ ہر پندرہ دن بعد آپ کو ملنے آیا کروں گا لیکن اب میں خدا پاک کی قسم کھا کر کہتا ہوں میں کبھی بھی نہیں آؤں گا اور نہ اب ہم ایک ہوں گے میں پوری ہوش میں تم سے یہ سب کہہ رہا ہوں میں تمہیں طلاق دوں گا، اب تم میرے گھر میں نہیں آؤں گی، قرآن پاک کی قسم مجھے آج بہت دکھ ہوا ہے کہ تم نے میرے ماں باپ کو اپنا بھی سمجھا اور بات نہیں کی۔ میں اب کبھی تمہاری زندگی میں نہیں آوں گا، یہ میرا وعدہ ہے تم سے او کے۔

شریعت کی روشنی میں واضح فرمائیں کہ میاں بیوی کے درمیان نباہ کی کوئی صورت ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ تحریر اگرچہ غیر مرسوم تحریر کی ہے لیکن چونکہ اس تحریر میں شوہر کا اقرار موجود ہے کہ ’’میں نے تمہیں طلاق دی تھی‘‘ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شوہر نے مذکورہ تحریر طلاق ہی کی نیت سے لکھی تھی۔ لہذا مذکورہ صورت میں تین طلاقیں ہو گئی ہیں اور بیوی شوہر پر حرام ہو گئی ہے، اب نہ صلح ہو سکتی ہے اور نہ رجوع ہو سکتا ہے۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved