- فتوی نمبر: 8-160
- تاریخ: 29 جنوری 2016
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
موبائل فون اگر فلش میں گر جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ اس کو دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے؟ اور اس کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھی جا سکتی ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں موبائل کا جو حصہ پانی سے دھویا جا سکے، اسے پانی سے دھو لیں (مثلاً ظاہر باڈی)۔ اور جس حصہ کو پانی سے دھونا ممکن نہ ہو، اس حصہ پر اگر نجس پانی پھیلاؤ میں ایک درہم کی مقدار سے زائد لگنے کا غالب گمان ہو تو اس حصہ کو پٹرول سے دھولیں، پانی یا پٹرول سے دھونے میں اگر پانی یا پٹرول اوپر سے اس طرح انڈیلا جائے کہ یہ پٹرول اور پانی دوسری طرف سے نکل جائے اور یہ پٹرول یا پانی اتنا ڈالا جائے کہ نجاست کے نکلنے کا غالب گمان ہو جائے تو پھر ایک دفعہ بھی دھو لینا کافی ہے۔ ایک درہم کی مقدار سے زائد کی صورت میں ایسے موبائل کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا درست نہیں۔ اور اگر نجس پانی پھیلاؤ میں ایک درہم کی مقدار کے برابر یا اس سے کم ہو تو پھر دھونا فرض تو نہیں، اور ایسے موبائل کو جیب میں رکھ کر نماز پڑھنے سے نماز بھی ہو جائے گی۔ البتہ درہم کی مقدار یا درہم کی مقدار سے کم کی صورت میں دھوئے بغیر نماز مکروہ ہو گی۔ مقدار درہم میں کراہت تحریمی ہو گی اور مقدار درہم سے کم میں کراہت تنزیہی ہو گی۔ لہذا اس صورت میں بھی مندرجہ بالا طریقہ سے دھو لینا چاہیے۔
نوٹ: درہم کی مقدار پھیلاؤ میں 5.94 سینٹی میٹر ہے۔ (مسائل بہشتی زیور)
و (عفی) الشارع عن قدر درهم و إن كره تحريماً فيجب غسله و ما دونه تنزيهاً فيسن و فوقه مبطل فيفرض. (الدر المختار: 1/ 571)
يجوز رفع نجاسة حقيقية عن محلها و لو إناءً أو مأكولاً علم محلها أو لا بماء و لو مستعملاً، به يفتی و بكل مانع طاهر قالع للنجاسة ينعصر بعصر كخل و ماء ورد. (الدر المختار: 1/ 561)
طهارة بدنه … من حدث … و خبث … و ثوبه، و كذا ما يتحرك بحركته أو يعد حاملاً له كصبي عليه نجس إن لم يستمسك بنفسه منع و إلا لا. (الدر المختار: 2/ 91) فقط و الله تعالی أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved